پیرا میڈیکس اور ہیلتھ سپورٹ سٹاف 10 اکتوبر کو مال روڈ پر احتجاجی دھرنہ دیں گے

لاہور کے تمام سرکاری ہسپتالوں کے صدور اور جنرل سیکرٹریز کا متفقہ فیصلہ اور آئندہ کے لائحہ عمل کے لئے کمیٹیاں تشکیل

جمعرات 8 اکتوبر 2015 22:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء ) پنجاب پیرا میڈیکس الائنس اور ہیلتھ سپورٹ سٹاف ایسوسی ایشن کا 10اکتوبر کے احتجاجی دھرنے کے حوالے سے اہم اور فیصلہ کُن اجلاس صوبائی چیئر مین ملک منیر احمد کی زیرِ صدارت ہوا۔ اجلاس میں سر گنگا رام ہسپتال کے صدر طلعت سجاد، جنرل سیکرٹری شعیب انور چوہدری، میوہسپتال کے صدر تنویر بھٹی ، جنرل سیکرٹری قاری ارشاد الرحمن، پی آئی سی کے صدر حافظ دلاور، جنرل سیکرٹری حافظ اکمل، سروسز ہسپتال کے صدر سلطان محمود بھٹی، جناح ہسپتال کے صدر ریاض بلوچ، جنرل سیکرٹری ساجد عمر، جنرل ہسپتال کے صدر اسلم رضا، نواز شریف یکی گیٹ ہسپتال کے صدر خلیل الرحمان سمیت رانا عرفان، ساجد اقبال چاہدری، سید وسیم الحسن ، شفیق الرحمن، احمد خان بلوچ و دیگر عہدیداران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

تمام صدور اور جنرل سیکرٹریز نے پہلے مرحلے میں احتجاج کے لئے مورخہ10اکتوبر کو 7 کلب مال روڈ پر احتجاجی دھرنے کی حمایت کرتے ہوئے تمام تر انتظامات مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ ابھی تک گریڈ 1 سے 4 کے ہیلتھ سپورٹ سٹاف کا سروس سٹرکچر جوں کا توں ہے۔ اور اس سلسلہ میں بننے والی سمری وزارتِ خزانہ نے واپس کر دی ہے۔

جو کہ بہت ہی تشویش ناک بات ہے۔ اسی طرح گریڈ 5سے 17 کے الائیڈ ہیلتھ پورفیشنلز کا سروس سٹرکچر جو کہ24-11-2011کو منظور ہو چکا ہے اس پر بھی ابھی تک مکمل عملدراآمد نہیں ہو سکا ہے۔ جبکہ الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز اور ہیلتھ سپورٹ سٹاف گریڈ 5 سے17 کے لئے رِسک الاؤنس کا اجراء بھی ابھی تک نہیں کیا گیا۔ الائیڈ ہیلتھ پروفیشنل کونسل کا قیام بھی ابھی تک ناگزیر ہے۔

لہذا تمام ہسپتالوں کے تقریباً20ہزارسے زائد پیدامیڈیکس اور ہیلتھ سپورٹ سٹاف سراپا احتجاج ہیں۔ اور اسی سلسلہ میں لاہور کے تمام سرکاری ہسپتالوں کے تقریباً20,000 سے زائد پیرامیڈیکس اور ہیلتھ سپورٹ سٹاف ملازمین اپنے دیرینہ مطالبات کے حصول کے لئے 10 اکتوبر کو 7 کلب مال روڈ پر احتجاجی دھرنہ دیں گے۔ اس سلسہ میں تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لئے کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں ہیں۔

جو کہ دھرنے کے انتظامات کی نگرانی کریں گی۔ یہ دھرنہ مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔ واضح رہے کہ حکومتِ پنجاب اور وزارتِ خزانہ کی بارہا دفعہ یقین دہانی کے باوجود یہ مسائل جوں کہ توں ہیں۔ احتجاجی دھرنے کے سلسلے میں ہونے والے کسی بھی قسم کے جانی و مالی نقصان کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہو گی۔

متعلقہ عنوان :