بھارت کے ساتھ تجارت کے ذریعے سالانہ اربوں ڈالرزکا فائدہ پہنچانے کے ذمہ داروں کو جیل میں ہونا چاہئے ،22کروڑ کا منصوبہ حکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے 29ارب تک پہنچ جاتا ہے ، کوئی پوچھنے والا نہیں،جماعت اسلامی اقتدار میں آکر قومی دولت لوٹنے والوں کا کڑا احتساب کرے گی ، عوام کی قوت سے ان لٹیروں اور ڈاکوؤں کے گریبان پکڑ لوٹی دولت نکلوائیں گے ،ملک کے بجٹ میں پہلا حصہ دفاع اور دوسرا کسان کی فلاح کا رکھا جائے ،کسان پیکیج کے نام پر غریب کسانوں کے ساتھ فراڈ کیا گیا ، حکومت اگر کسانوں کا کوئی بھلا چاہتی ہے تو انہیں ان کی محنت کا پورا معاوضہ دیا جائے ، لاڑکانہ کے شہزادوں ،لاہور کے صنعتکاروں پشاور کے خوانین اور بلوچستان کے سرداروں نے عام آدمی کیلئے کچھ نہیں

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کاکسان راج تحریک کے زیر اہتمام چیچہ وطنی،ساہیوال اور اوکاڑہ میں جلسوں سے خطاب

جمعرات 8 اکتوبر 2015 21:55

ساہیوال/چیچہ وطنی/ اوکاڑہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کے بجٹ میں پہلا حصہ دفاع اور دوسرا کسان کی فلاح کا رکھا جائے ، دفاع کے بعد سب سے زیادہ خرچ زراعت پر ہونا چاہئے،کسان پیکیج کے نام پر غریب کسانوں کے ساتھ فراڈ کیا گیا ،کسان پیکیج کے ذریعے ان جاگیرداروں کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی گئی جو پہلے ہی کسانوں کا خون چوس رہے ہیں ۔

محنت کاشتکار کرتا ہے اور پھل جاگیر دار اور سرمایہ دار کھاتے ہیں ۔ حکومت اگر کسانوں کا کوئی بھلا چاہتی ہے تو انہیں ان کی محنت کا پورا معاوضہ دیا جائے ۔چاول ،گنا ،مکئی ،کپاس اور سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے ۔بھارت سے آلو پیاز اور ٹماٹر کی تجارت بند کی جائے اور اپنے کسانوں کو کاشتکاری کیلئے مراعات دی جائیں ۔

(جاری ہے)

لاڑکانہ کے شہزادوں ،لاہور کے صنعتکاروں پشاور کے خوانین اور بلوچستان کے سرداروں نے عام آدمی کیلئے کچھ نہیں کیا ۔

ظالم سرمایہ دار اور جاگیردار 70سال سے ملک کو لوٹ رہے ہیں ۔جماعت اسلامی اقتدار میں آکر قومی دولت لوٹنے والوں کا کڑا احتساب کرے گی اور ہم عوام کی قوت سے ان لٹیروں اور ڈاکوؤں کے گریبان پکڑ لوٹی دولت نکلوائیں گے ۔بھارت کے ساتھ تجارت کے ذریعے اسے سالانہ اربوں ڈالزکا فائدہ پہنچانے کے ذمہ داروں کو جیل میں ہونا چاہئے ،22کروڑ کا منصوبہ حکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے 29ارب تک پہنچ جاتا ہے مگر یہاں کوئی پوچھنے والا نہیں ۔

وہ جمعرات کو کسان راج تحریک کے زیر اہتمام چیچہ وطنی،ساہیوال اور اوکاڑہ میں بڑے جلسوں سے خطاب کر رہے تھے ۔جلسہ سے امیر جماعت اسلامی اکاڑہ ڈاکٹر لیاقت علی کوثر ،ارسلان خان خاکوانی اوررمضان روہاڑی نے بھی خطاب کیا ۔جلسہ میں خواتین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو کلین اور گرین پاکستان بنانے کیلئے یہاں سے غربت جہالت اور بے روزگاری کے ساتھ ساتھ کرپشن ،اقربا پروری اور بدامنی کا بھی خاتمہ کرنا پڑے گا ۔

جب تک اقتدار کے ایوانوں میں چور اور ڈاکو بیٹھے ہیں عام آدمی کی زندگی میں کوئی خوشی نہیں آسکتی ۔قومی ترقی اور خوشحالی کیلئے ’’اسٹیٹس کو ‘‘کو دفن کرنا پڑے گا ۔انہوں نے کہا کہ میں عام آدمی کے حقوق کے تحفظ کی جنگ لڑ رہا ہوں ۔میں ایک کسان کا بیٹا ہوں اور میں نے اپنے ہاتھوں سے مزدوری کی ہے اس لئے کسانوں اور مزدوروں کے مسائل کو اچھی طرح سمجھتا ہوں ،انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں میں بیٹھے ہوئے سرمایہ دار اور وڈیرے غریبوں کی پریشانیوں سے آگاہ ہیں اور نہ انہیں دور کرنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ غریب کو اسی طرح سسکتا اور بلکتا دیکھنا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ غریب بھوک کے ہاتھوں تنگ آکر اپنے بچے اور گردے بیچ رہے ہیں جبکہ ان کے ووٹوں سے ایوان اقتدار میں پہنچنے والے کو اپنے بنک بیلنس اور فیکٹریوں اورمحلوں میں اضافے کرتے چلے جارہے ہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کو ایسی اسلامی و فلاحی ریاست بنانا چاہتی ہے جس میں تمام شہریوں کو برابر کے حقوق حاصل ہوں ،اگر کسی غریب کا بیٹا تعلیم ،صحت اور روز گار سے محروم ہے تو حکمرانوں کا فرض ہے کہ انکے مسائل حل کرے۔

انہوں نے کہا کہ جو حکمران اپنے شہریوں کودووقت کی روڑی نہ دے سکے انہیں حکومت کا کوئی حق نہیں ۔عام آدمی کو اس ظالمانہ نظام کے خلاف بغاوت کا علم بلند کردینا چاہئے جو اس استحصالی نظام پر خاموش رہتا ہے وہ بھی اتنا ہی مجرم ہے جتنے اس نظام کو مسلط کرنے والے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس نظام نے پہلے ہمارے بڑوں کو پریشانیوں کا شکار کیااور اب بچوں کی خوشیوں کو لوٹ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عوام ان چوروں اور لٹیروں سے نجات چاہتے ہیں تو جماعت اسلامی کے اسلامی و خوشحال ایجنڈے کا ساتھ دیں اورآئندہ ان ڈاکوؤں کے فریب میں نہ آئیں ۔