اقلیتوں کا آئینی تحفظ بحال کیا جا رہا ہے، اقلیتوں کو مزید تحفظ فراہم کرنے کیلئے جلد قانون سازی کر لی جائے گی ، قانون سازی کے ساتھ اقلیتوں کے حوالے سے سماجی رویے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے

وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ کامران مائیکل اور ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کا عالمی دن برائے امن اور اقلیتوں کے قومی دن کی تقریب سے خطاب

جمعرات 8 اکتوبر 2015 20:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ کامران مائیکل نے کہا ہے کہ اقلیتوں کو مزید تحفظ فراہم کرنے کے لیے جلد ہی قانون سازی کر لی جائے گی ، قانون سازی کے ساتھ اس بات کی ضرورت ہے کہ ہم اقلیتوں کے حوالے سے اپنے سماجی رویے تبدیل کریں تا کہ اعتماد ، رواداری اور امن کی فضا قائم ہو سکے۔ وہ جمعرات کو یہاں امید جواں اور برگد کی جانب سے عالمی دن برائے امن اور اقلیتوں کے قومی دن کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

گرین فار وائٹ کیمپین اکثریت کی طرف سے اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے ایک اہم تقریب تھی۔ اس تقریب میں برگد کے ساتھ امید جواں، محکمہ امور نوجوان پنجاب، پنجاب یوتھ پارلیمانی کاکس اور ینگ پارلیمانی فورم شراکت دار تھے۔

(جاری ہے)

سینکڑوں کی تعداد میں نوجوان بھی تقریب کا حصہ تھے۔ صوبائی وزیر تعلیم و یوتھ رانا مشہوداحمد خان، صوبائی وزیر ہیومن رائیٹس اینڈ مینارٹیز خلیل طاہر سندھو، عائشہ غوث پاشا، ممبر قومی اسمبلی رومینہ خورشید عالم، خلیل جونز، سیکریٹری محکمہ امور نوجوانان ہمایوں مظہر، ایگزیکٹو ڈاریکٹر برگد صبیحہ شاہین، پیٹر جیکب، آصف عقیل، ممبر صوبائی اسمبلی میری گل، اور وقاص موکل سمیت کئی اہم شخصیات نے تقریب سے خطاب کیا۔

رانا مشہود نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ملک اپنے تمام شہریوں کے لیے ایک جیسا قانون رکھتا ہے۔ اور ہمیں اس حوالے سے بہتر پالیسی سازی اور عمل درآمد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا حکومت پنجاب اقلیتی طلبا و طالبات کے لیے وظائف مہیا کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب اس طرح کی تقریبات کی مکمل حمایت کا اعلان کرتی ہے۔ صوبائی وزیر ہیومن رائیٹس اینڈ مینارٹیز خلیل طاہر سندھو جو کہ چیف منسٹر پنجاب کی نمائیندگی کر رہے تھے نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ایسے کئی اقدامات کیے ہیں جن سے اشتعال انگیز بیانات اور فرقہ وارانہ شدت پسندی میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔

عائشہ غوث پنجاب فنانس منسٹر نے کہا کہ ان کی خدمات اقلیتوں کے لیے ہر وقت دستیاب ہیں۔ ممبر قومی اسمبلی رومینہ خورشید نے کہا کہ ہم امید اور مدد کے لیے نوجوانوں کی طرف دیکھتے ہیں اور برگد اور دوسرے شریک ادارے ایسی تقریب کی رونمائی کے حوالے سے مبارک باد کے مستحق ہیں۔ صبیحہ شاہین نے اپنے خطاب میں کہا کہ گرین فار وائٹ نیشنل ایکشن پلان کی شق نمبر نو کی تائید میں شروع کی گئی ہے۔

اور ہم اقلیتوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں۔ انہوں نے تمام شریک اداروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ کام ہم سب مل کر ہی کر سکتے ہیں۔ آصف عقیل نے کہا کہ عقیدے اور مذہب کی بنیاد پر نوکریوں کو مختص کرنا پاکستان کی کل عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔ اور اس حوالے سے قانون سازی کی اشد ضرورت ہے۔ تقریب میں نوجوانوں سے اپیل کی گئی کہ وہ اس مہم کا حصہ بن کر اقلیتوں کے حقوق کے ضامن ثابت ہوں۔ انٹر ایکٹو ریسورس سینٹر نے یوحنا آباد کے حوالے سے تھیٹر پیش کیا اور تقریب میں گونگا سائیں نے ڈھول کے فن کو پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :