سپر یم کو رٹ ججز کا زیر التواء مقد مات کو مؤ ثر طر یقے سے نمٹانے کی ضرورت پر زور،گز شتہ 7ماہ میں 6717مقد مات کا فیصلہ کیا گیا،فل کورٹ اجلاس کا اعلا میہ

جمعرات 8 اکتوبر 2015 20:22

اسلام آ با د(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء)سپر یم کو رٹ کے فل کو رٹ اجلاس نے انصاف کی فرا ہمی کے عمل کو بہتر بنا نے کے لیئے مختلف امور کا جا ئزہ لیتے ہوئے عدا لتوں میں زیر التوا ء مقد مات میں اضافے سے نمٹنے کے لیئے اقدامات اٹھا نے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔جمعرات کے روز چیف جسٹس آف پا کستان جسٹس انور ظہیر جما لی کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس منعقد ہوا جس میں سپر یم کو رٹ کے تمام ججز نے شر کت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سپر یم کو رٹ ججز نے جسٹس انور ظہیر جما لی کو چیف جسٹس آ ف پا کستان بننے پر مبا رکباد دیتے ہو ئے کہا کہ ان کی سر بر ہی میں انصاف کی فرا ہمی کے عمل میں بہتری آ ئے گی،چیف جسٹس انور ظہیر جما لی نے انصاف کی فرا ہمی میں ججز کی جا نب سے تعاون پر شکر یہ ادا کیا۔چیف جسٹس نے 12اکتوبر کو ریٹا ئر ہو نے والے سپر یم کو رٹ کے جج جسٹس سر مد جلال عثمانی کی انصاف کی فرا ہمی میں خد مات کو خراج تحسین پیش کیا۔اجلا س میں بتا یا گیا کہ سپر یم کو رٹ نے رواں سال16مارچ سے 3اکتوبر تک10580مقد مات میں سے 6717مقد مات کا فیصلہ کیا جبکہ فی الوقت26,754مقد مات زیر التواء ہیں۔