فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بجلی بلوں میں اضافے کیخلاف درخواست پر وفاق‘ نیپرا اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو نوٹس جاری

جمعرات 8 اکتوبر 2015 19:44

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت،نیپرا اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 15اکتوبر کو جواب طلب کر لیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس محمد فیصل زمان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت نے فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بجلی کی قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ کرنا اپنا فرض سمجھ رکھا ہے۔

(جاری ہے)

حکومت تیل کی قیمتوں میں کمی کا کوئی بھی فائدہ عوام تک منتقل کرنے کو تیار نہیں۔فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر شہریوں کی جیبوں پر براہ راست ڈاکہ مار کر بجلی کے بلوں کے ذریعے حکومت اربوں روپے اکٹھا کر چکی ہے جو کہ حکومت کا غیر قانونی اقدام ہے۔

نیپرا حکومتی ترجمان ادارہ کا کام کر رہا ہے اسے عوامی مفاد سے کوئی دلچسپی نہیں ہے لہذا عدالت فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر کئے جانے والے بجلی کے بلوں میں اضافے کو کالعدم قرار دے۔ جس پر عدالت نے وفاقی حکومت،نیپرا اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کوپندرہ اکتوبر کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

متعلقہ عنوان :