Live Updates

جامعہ اشرفیہ نے بھی ضمنی انتخابات میں (ن) لیگ کی حمایت کااعلان کر دیا

رونا دھونا عمران خان کی قسمت میں ہے ،11اکتوبر ہی نہیں 2018ء کے عام انتخابات کے بعد بھی ان کا یونہی رونا دھونا لگا رہے گا ،پی ٹی آئی پولنگ کے روز امن و امان کی صورتحال پیدا کر کے ووٹنگ کی شرح کو کم سے کم رکھنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے لیکن (ن) کے کارکنوں سے کہتا ہوں کہ وہ پر امن رہیں ،نواز شریف نے 46لاکھ روپے ٹیکس دیا‘سردار ایاز صادق اور مولانا فضل الرحیم کی پریس کانفرنس

جمعرات 8 اکتوبر 2015 19:10

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے این اے 122سے امیدوار سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ رونا دھونا عمران خان کی قسمت میں ہے ،11اکتوبر ہی نہیں 2018ء کے عام انتخابات کے بعد بھی ان کا یونہی رونا دھونا لگا رہے گا ،پی ٹی آئی پولنگ کے روز امن و امان کی صورتحال پیدا کر کے ووٹنگ کی شرح کو کم سے کم رکھنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے لیکن (ن) کے کارکنوں سے کہتا ہوں کہ وہ پر امن رہیں ،نواز شریف نے 46لاکھ روپے ٹیکس دیا ،بنی گالہ میں 310کنال سے بڑے گھر میں رہنے والے عمران خان بتائیں انہوں نے اس مد میں کتنی ادائیگی کی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ اشرفیہ کے مہتم اعلیٰ مولانا فضل الرحیم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پرمولانا فضل الرحیم نے این اے 122سے (ن) لیگ کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ اشرفیہ سے منسلک تمام مدارس (ن) لیگ کے امیدوار کو ووٹ دیں گے۔

(جاری ہے)

سردار ایاز صادق نے کہا کہ سردا ر ایاز صادق نے انجن شیڈ میں منعقدہ تقریب میں کوئی اعلان نہیں کیا بلکہ انہوں نے جو کام ہو چکے ہیں ان کے بارے میں بات کی ۔

جب سامنے ہزاروں کا مجمع بیٹھا ہوا او ر وہ بھی پرجوش ہو تو تقریر کے دوران کئی جوشیلی چیزیں نازل ہو جاتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کی طر ف سے الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل ہونے کے بعد وفاقی وزراء انتخابی مہم کے لئے میدان میں آئے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اوکاڑہ جلسے میں عمران خان کی تقریر تو نہیں سنی لیکن میڈیا کے دوستوں کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے حسب روایت اخلاق کے دائر ے سے باہر باتیں کی ہیں ۔

انا کا مسئلہ بنا کر کسی پر کیچڑ اچھالنا مناسب بات نہیں ۔ مجھے یقین ہے کہ عمران خان کی تربیت اچھی ہوئی ہے اس لئے ان کے منہ سے ایسی باتیں اچھی نہیں لگتیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کبھی کسی چیز کو تسلیم نہیں کیا بلکہ صرف الزام تراشی ان کا طرہ امتیاز ہے ۔ اس میں شک والی بات نہیں کہ وہ 11اکتوبر کے روز بھی روتے رہیں گے اور نتائج تسلیم نہیں کریں گے اور 2018ء کے بعد بھی ان کا رونا دھونا یونہی جاری رہے گا ۔

ہری پور کے حلقے میں انہیں مجبوراً نتائج تسلیم کرنا پڑے کیونکہ وہاں ہماری لیڈ زیادہ تھی اور انکی اپنی حکومت تھی ۔بلدیاتی انتخابات میں انکی جماعت جیتی لیکن کوئی بات نہیں کی گئی ایسا دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی نتیجہ آئے گا میں قانون کے دائرے میں رہ کر اور اپنا لیگل رائٹ دیکھ کر قبول کروں گا ۔ پی ٹی آئی امن و امان کی صورتحال پیدا کرنا چاہتی ہے تاکہ ووٹنگ کاسٹنگ کی شرح کم سے کم رہے لیکن میں (ن) لیگ کے کارکنوں سے کہتاہوں کہ وہ پر امن رہیں اور کسی سے جھگڑا نہیں کرنا ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات