سودی نظام اﷲ اور اس کے رسولؐ کے خلاف اعلان جنگ ہے‘سید وسیم اختر

جب حکومت خود سودپرقرضے لیکر عوام کودے گی تو نظام میں بہتری کیسے آئے گی؟‘امیر جماعت اسلامی پنجاب

جمعرات 8 اکتوبر 2015 18:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء ) پارلیمانی لیڈرصوبائی اسمبلی وامیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختراور سیکرٹری جنرل نذیر احمد جنجوعہ نے کہاہے کہ سودی نظام اﷲ اور اس کے رسولؐ کے خلاف اعلان جنگ ہے جس پر واضح طور پر قانون سازی کرتے ہوئے ختم کیاجاناچاہئے،پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا اور اس میں صرف اور صرف اﷲ کانظام ہی رائج ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے آئین میں واشگاف الفاظ میں لکھاگیا ہے کہ ملک میں کوئی بھی ایسا قانون نہیں بنایا جائے گا جوقرآن وسنت سے متصادم ہو۔دنیا کی بڑی بڑی معاشی قوتیں سودی نظام سے مکمل طور پر مفلوج ہوچکی ہیں۔اسلام مکمل نظام حیات سکھاتا ہے جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے ہم دنیا وآخرت میں فلاح پاسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ نبیؐ نے سود لینے والے،دینے والے اور سودی لین دین کاغذپرلکھنے والے اور اس کے گواہوں پر لعنت فرمائی ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت وقت سودی نظام کوجڑ سے اکھاڑپھینکے اور پاکستان میں اسلامی شریعت کے نفاذ کویقینی بنائے۔ملک میں پہلے ہی نصف سے زائد آبادی خطہ غربت کی لیکر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔جماعت اسلامی پنجاب کے رہنماؤں نے اس حوالے سے مزیدکہاکہ حکومت اور عدلیہ کسی بھی ایسے قانون کومنظور نہیں کرسکتی جو کہ قرآن وسنت کے منافی ہو۔

بدقسمتی سے جب حکومت خود سودپرقرضے لے کرعوام کو قرضے دے گی تو نظام کی بہتری کیسے ممکن ہے؟آئی ایم ایف کی تازہ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ پاکستان ٹیکس اصلاحات میں ناکام ہوگیا ہے۔وطن عزیز کی اقتصادی ترقی کا سست روی کاشکار ہونااس بات کاثبوت ہے کہ ہماراموجودہ معاشی نظام جوکہ سود پرمبنی ہے عوام کی فلاح وبہبود میں ناکام ہوگیا ہے۔ہمیں اسلامی طرز معیشت اختیار کرتے ہوئے دنیا میں اپنامضبوط مقام بناناہوگا۔

متعلقہ عنوان :