کالاباغ ڈیم کی مخالفت کرنے والے دراصل پاکستانی قوم کے مفادات کی مخالفت کررہے ہیں‘شیخ محمد ارشد

جب تک ہم اپنے آبی وسائل سے خود فائدہ نہیں اٹھائیں گے تب تک ہم دوسروں سے اپنا حق نہیں مانگ سکیں گے‘صدر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری

جمعرات 8 اکتوبر 2015 18:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء ) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ محمد ارشد نے کونسل برائے کالاباغ ڈیم کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کونسل کالاباغ ڈیم کی جلد تعمیر کے لیے راہ ہموار کرے گی جبکہ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر الماس حیدر اور نائب صدر ناصر سعید نے اْن کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

لاہور چیمبر کے صدر شیخ محمد ارشد نے کہا کہ انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے موقع پر کونسل برائے کالاباغ ڈیم کے قیام کا اعلان کیا تھا جس کے لیے اب عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کالاباغ ڈیم صرف پنجاب کا معاملہ نہیں بلکہ پورے ملک کی بقاء کے لیے ضروری ہے کیونکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ پانی کی قلت شدت اختیار کرتی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 1960ء میں ورلڈ بینک کالاباغ اور بھاشا ڈیم کی تعمیر کی سفارش کرچکا ہے لہذا اس پر اعتراضات کا کوئی جواز نہیں کیونکہ اس سے صرف پنجاب نہیں بلکہ سارا ملک مستفید ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کالاباغ ڈیم کی مخالفت کرنے والے دراصل پاکستانی قوم کے مفادات کی مخالفت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کالاباغ ڈیم نہ بننے دینا آئندہ نسلوں کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالاباغ ڈیم کی مدد سے صوبہ سرحد کی آٹھ لاکھ ایکڑ زمین کو زیرِکاشت لایا جاسکے گا جو دریائے سندھ کی سطح سے سو ڈیڑھ سو فٹ بلند ہے،یہ زمین اُسی صرف میں زیر کاشت لائی جاسکتی ہے جب دریا کی سطح بلند ہو اور یہ کالاباغ ڈیم کی صورت میں ہی ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کامتبادل ذریعہ دریا کے پانی کو پمپ کرکے اوپر پہنچانا ہے جس پر پانچ ہزار روپے فی ایکڑ سالانہ لاگت آئے گی جبکہ کالاباغ ڈیم کی تعمیر کے بعد نہر کے ذریعے پانی ملنے سے یہ لاگت صرف چار سو روپے فی ایکڑ سالانہ رہ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیٹا کے مطابق گذشتہ پچھتر سالوں کے دوران دریائے سندھ میں اوسط پانی 146ملین ایکڑ رہا ہے جبکہ سالانہ اوسطاً 30ملین ایکڑ فٹ پانی سمندر میں پھینک دیا جاتا ہے حالانکہ یہ پانی ذخیرہ کرکے آبپاشی کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔

لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر الماس حیدر اور نائب صدر ناصر سعید نے کہا کہ ساؤتھ ایشیاء میں ہائیڈرو پولیٹکس کے موضوع پر ایک سیمینار میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ چین، بھارت اور پاکستان کو تازہ پانی کی قلت کا سامنا ہے جس کی وجہ سے اِس خطے میں کشیدگی پیدا ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ بھارت پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کررہا ہے لیکن پہلے ہمیں اپنا گھر درست کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم اپنے آبی وسائل سے خود فائدہ نہیں اٹھائیں گے تب تک ہم دوسروں سے اپنا حق نہیں مانگ سکیں گے۔

متعلقہ عنوان :