ریسکیو1122کے زیر اہتمام تمام اضلاع میں نیشنل ڈزاسٹر ڈے منایاگیا

ریسکیو1122عوام میں شعور بیدار کرنے کے لیے کوشاں ہیں معاشرے کو زیادہ ذمہ دار، صحت مند اور محفوظ بنایا جا سکے‘ارشد ضیا ریسکیو1122کوحالیہ دنوں میں سیلاب 2015سے نبرد آزما ہونا پڑا، ایمرجنسی سروسز نے 97ہزارسے زائدسیلاب متاثرین کو ریسکیو کیا‘ڈی جی ریسکیو

جمعرات 8 اکتوبر 2015 18:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء ) پنجاب ایمرجنسی سروس(ریسکیو1122) نے پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں 2005کے ہولناک زلزلے کے دس سال پورے ہونے پر پنجاب کے تمام36اضلاع میں ڈزاسٹرسے آگاہی کا دن منایا۔اس سلسلے میں پی ڈی ایم اے،ریسکیو1122اور سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ لاہور کے باہمی تعاون سے ناصر باغ تا ٹاؤن ہال، لاہور تک آگاہی واک کا انعقاد کیا جس میں ڈائریکٹر جنرل ، پنجاب ایمرجنسی سروس (ریسکیو(1122بریگیڈئیر ریٹائرڈڈاکٹر ارشد ضیاء اورریسکیو1122کے دیگر سنیئر افسران بشمول ڈپٹی ڈائریکٹر (ہیومن ریسورس) ڈاکٹر فواد شہزادمرزا، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر لاہورڈاکٹر احمد رضا، ہیڈآف آپریشنز ایاز اسلم اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

ڈائریکٹر جنرل بریگیڈئیر ریٹائرڈڈاکٹر ارشد ضیاء نے کہا کہ گذشتہ سانحات سے سبق سیکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر ریسکیو1122ڈویژن کی سطح پر خصوصی اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمز کاقیام کرنے جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے 2005کے زلزلہ میں ہونیوالی اموات پرگہرے دکھ و رنج کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ جہاں معصوم جانوں کے ضیاع پرانہیں دکھ ہے وہیں ایسے سانحات ہمیں نئے نظام بنانے اوراپنی صلاحیتوں میں نکھارلانے کاموقع بھی فراہم کرتے ہیں۔

بریگیڈئیر ریٹائرڈ ڈاکٹر ارشد ضیاء نے کہا کہ ایک مربوط ایمرجنسی سروس کے قیام کے بعد شہریوں کے بلا امتیاز کسی سانحہ یا ناگہانی آفت میں بہترین ایمرجنسی سروسز فراہم کر رہی ہے۔ ریسکیو1122عوام میں شعور بیدار کرنے کے لیے کوشاں ہیں تاکہ معاشرے کو زیادہ ذمہ دار، صحت مند اور محفوظ بنایا جا سکے۔ اس سلسلے میں ریسکیو 1122کمیونٹی کی سطح پرکمیونٹی ایمرجنسی ریسپانس ٹیمز ترتیب دے رہی ہے اورشہریوں کو کمیونٹی ایکشن فارڈزاسٹرریسپانس اورکمیونٹی بیسڈ ڈزاسٹررسک ریڈکشن جیسے پروگرامز پرکام کررہی ہے۔

اسی طرح ڈزاسٹرز کی نشاندہی کیلئے ہرضلع میں ڈسٹرکٹ ایمرجنسی بورڈز کام کررہے ہیں جن میں ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسرسیکرٹری جنرل کے فرائض سرانجام دیتاہے ۔یہ بورڈز خصوصی اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ یہ ہرضلع میں حادثات کے اعداد وشمارپرتحقیق کرتے ہیں اورجائزہ کے بعد اپنی تجاویزات دیتے ہیں جن کی روشنی میں ڈزاسٹرز کی روک تھام کیلئے خصوصی اقدامات کیے جاتے ہیں۔

ڈی جی ریسکیو پنجاب ڈاکٹر ارشد ضیاء نے کہا کہ ریسکیو1122کوحالیہ دنوں میں سیلاب 2015سے نبرد آزما ہونا پڑا۔ایک تو پاکستان بھرمیں سیلاب نے مختلف اضلاع کو شد ید متاثرکیا۔جس میں سیلابی پانی نے نہ صرف عمارات کو متاثرکیابلکہ کمیونیکیشن لنکس اورسڑکوں کو متاثرکیااور ایمرجنسی سروسز نے نہ صرف 97ہزارسے زائدسیلاب متاثرین کو ریسکیو کیابلکہ روزمرہ کی ایمرجنسیز پربھی ریسپانڈ کیا۔

ڈی جی ریسکیو پنجاب نے کہا اگرچہ یہ پہلاموقع نہیں کہ ریسکیو 1122قومی امنگوں پرپورااُتری ہے لیکن اس بارریسکیورز کے کردارکو نہ صرف حکومتی سطح پرسراہاگیابلکہ سیلاب متاثرہ اضلاع میں مقامی لوگوں نے بھی ریسکیو1122کے کردار کی تعریف کی۔انہوں نے مزید کہاکہ اب تک ریسکیو سروس نے 36لاکھ سے زائد ایمرجنسی متاثرین کو ریسکیو کیاہے مگر ضرورت اس امر کی ہے کہ ان حادثات سے بچاؤ کا شعور اجاگر کرنے کے لیے میڈیا اور تمام شہری تنظیمیں اپنا کردار ادا کریں تاکہ ہم ایک باشعور قوم بن کر ابھریں جو ہر قسم کے حادثات سے نبرد آزما ہونے کی صلاحیت رکھتی ہوں۔

متعلقہ عنوان :