لاہور ہائیکورٹ نے فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت،نیپرا اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا

جمعرات 8 اکتوبر 2015 18:16

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عایشہ اے ملک اور جسٹس محمد فیصل زمان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت نے فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بجلی کی قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ کرنا اپنا فرض سمجھ رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت تیل کی قیمتوں میں کمی کا کوئی بھی فائدہ عوام تک منتقل کرنے کو تیار نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر شہریوں کی جیبوں پر براہ راست ڈاکہ مار کر بجلی کے بلوں کے ذریعے حکومت اربوں روپے اکٹھا کر چکی ہے جو کہ حکومت کا غیر قانونی اقدام ہے۔نیپرا حکومتی ترجمان ادارہ کا کام کر رہا ہے اسے عوامی مفاد سے کوئی دلچسپی نہیں ہے لہذا عدالت فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر کئے جانے والے بجلی کے بلوں میں اضافے کو کالعدم قرار دے۔ جس پر عدالت نے وفاقی حکومت،نیپرا اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کوپندرہ اکتوبر کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔