افغان حکومت پاکستان کے خلاف الزامات کے بجائے ذمہ داری کا مظاہرہ کرے، پاکستان کے خلاف کوئی ثبوت ہیں تو دینا کے سامنے پیش کرے، دفاعی ماہرین اور صحافیوں کا نقطہ نظر پروگرام میں اظہار خیال

جمعرات 8 اکتوبر 2015 18:00

اسلام آباد ۔08 اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) دفاعی تجزیہ کاروں، بین الاقوامی امور کے ماہرین اور سینئر صحافیوں کا کہنا ہے کہ افغان حکومت کی طر ف سے پاکستان پر طالبان کے قندوز حملے سے متعلق الزامات افسوسناک ہیں اس طر ح کے الزامات ذمہ دارانہ رویہ کی عکاسی نہیں کرتے۔ پاکستان افغانستان کے اندورنی معاملات میں مداخلت نہیں کر رہا بلکہ ملک میں قیام امن کی کوششوں میں ہمیشہ تعاون کرتا رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریڈیو پاکستان کے نیوز اینڈ کرنٹ آفیئرز چینل کے پروگرام نقطہء نظر میں کیا۔ دفاعی تجزیہ کار میجر جنرل (ر) اطہر عباس نے کہا کہ عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی کے درمیان اختلافات واضح ہو گئے ہیں اور طالبان ان سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ بات سمجھ سے بالا ہے کہ اگر کئی واقعہ بھارت اور افغانستان میں ہوتودونوں ملک اس کا الزام پاکستان پر لگا دیتے ہیں۔

یہ افغان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ طالبان سے نمٹے۔ بھارت افغانستان کے عدم استحکام سے فائدہ اٹھا رہاہے۔ افغانستان کو اچھے اور برے میں خود فرق کرنا چاہیے پاکستان خطے سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے جنگ لڑ رہا ہے۔ دفاعی تجزیہ کار ڈاکٹر محمد خان نے کہا کہ قندوز شہر قازقستان کے قریب ہے اور اس کی سرحد پاکستان سے نہیں ملتی ۔ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں امن چاہا ہے ۔

پاکستان کی فوجی اور سیاسی قیادت مسئلے کے پر امن حل کے حق میں ہے اور کابل کو اس بات کا احساس ہونا چاہیے۔بریگیڈیر (ر) محمود شاہ نے کہاکہ کچھ پاکستان مخالف عناصر نے قندوزحملے کا الزام پاکستان پر لگایا ہے جو بے بنیاد ہے۔سینئر صحافی رحیم اللہ یوسفزئی نے کہا کہ افغانستان اپنی سرزمین میں ہونے والے کسی بھی واقعے کیلئے پاکستان کو مورد الزام ٹھراتا ہے۔

افغانستان کی سرحد قازقستان سے ملتی ہے جو کہ پاکستان سے بہت دور ہے تو کیسے پاکستان اس حملے میں ملوث ہو سکتا ہے۔بین الاقوامی امور کی ماہر ڈاکٹر ہمابقائی نے کہا کہ عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی کے درمیان کچھ اندورنی اختلافات ہیں ۔ بھارت اپنے مخصوص مفاد کیلئے افغانستان کو استعمال کر رہا ہے ا ور وہ افغانستان کی سرزمین استعمال کر کے پاکستان میں دہشت گردی کرنا چاہتا ہے۔

پاکستان کا واضح موقف ہے کہ وہ کسی بھی ملک کے اندورنی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا ۔ بین الاقوامی امور کے ماہر اے زیڈ ہلالی نے کہا ہے کہ افغان حکومت جانتی ہے دہشت گرد حملے میں کون ملوث ہے لیکن کابل نے پاکستان پر الزام لگایا۔ اگر افغان حکومت کے پاس پاکستان حکومت کے خلاف کوئی ثبوت موجود ہے تو ایسے دنیا کے سامنے پیش کرے۔ پاکستان ہمیشہ خطے میں امن اور خوشحالی خواہشمند رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :