قدرتی آفات کے نقصانات سے بچنے کیلئے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتیں قوانین کے مکمل عمل درآمد کرانے کے لیے اپنی کوشیش جاری رکھیں ‘برجیس طاہر

وزیر اعظم نے ترقیاتی سکیمو ں کو قدرتی آفات سے محفوظ رکھنے کے لیے خصوصی ہدایات جاری کر رکھی ہیں ‘موجودہ حکومت آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں انفراسٹرکچرکی مضبوطی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ‘ تقریب سے خطاب

جمعرات 8 اکتوبر 2015 17:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) گورنر گلگت بلتستان و وفاقی وزیر برائے اُمورکشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہرنے8اکتوبرکے حوالے سے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ آج سے دس سال پہلے دل دہلا دینے والے زلزلے کے تباہ کن اثرات آج بھی نمایاں ہیں اور جن خاندانوں نے اس قدرتی آفت میں مالی وجانی نقصان اٹھائے اُن کے دلوں میں اپنوں کی یادیں آ ج بھی تروتازہ ہیں۔

اُنہوں نے آج سے دس سال قبل ایک پوری نسل کے صف ہستی سے مٹنے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج دس سال بعد پھر سے کشمیر اور ملحقہ علاقوں میں پھول کھلنے لگے ہیں لیکن ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کو قدرتی آفات سے بچانے کے لیے ایک مربوط حکمت عملی طے کرنا پڑے گی۔اُنہوں نے کہا کہ اس امر میں انفراسٹرکچر کی مضبوطی ایک بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے گزشتہ چند سالوں میں کشمیر اور گلگت بلتستان میں آنے والے سیلاب کی تباہ کاریوں اور دیگر قدرتی آفات کے حوالے سے کہا کہ موجودہ حکومت قدرتی آفات کے نتیجے میں تباہ کاریوں کے بعد بحالی کے کاموں میں انفراسٹرکچر کی مضبوطی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور اس ضمن میں وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف نے خصوصی ہدایات جاری کر رکھیں گی۔

ترقیاتی کاموں میں علاقے کی جغرافیائی حیثیت اورقدرتی آفات کو مدنظررکھتے ہوئے پلاننگ کی جائے تاکہ آنے والے دنوں میں ان ناگہانی آفات سے بچا جاسکے اور اس سے کم سے کم نقصان ہو۔چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا کہ وہ اُمید رکھتے ہیں کہ آزادجموں وکشمیر کی ریاستی حکومت اور گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت تعمیرات کے سلسلے میں قوانین پر مکمل عملدرآمد کے لیے اپنی بھرپور کوشیش جاری رکھے گئیں تاکہ خدانخواستہ آئندہ آنے والی کسی بھی قدرتی آفت کے نتیجے میں کم سے کم جانی ومالی نقصان ہو۔اُنہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور وزارت اُمور کشمیر و گلگت بلتستان اس سلسلے میں تمام سپورٹ فراہم کرے گی۔

متعلقہ عنوان :