پنجاب کابینہ نے بِھکی، شیخوپورہ میں 1180 میگاواٹ کے گیس پاور پلانٹ کے منصوبے کی متفقہ منظوری دیدی

جمعرات 8 اکتوبر 2015 16:52

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پنجاب کابینہ نے پنجاب حکومت کی جانب سے اپنے وسائل سے بِھکی، شیخوپورہ میں لگائے جانے والے 1180 میگاواٹ کے گیس پاور پلانٹ کے منصوبے کی متفقہ طورپرمنظوری دی۔ پنجاب کابینہ کے اراکین نے اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ شہبازشریف کو گیس پاور پلانٹ کے منصوبے کے امور کو انتہائی شفاف انداز میں برق رفتاری سے آگے بڑھانے پر زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور منصوبے پر کام کرنے والی پوری ٹیم کی کاوشوں کو سراہا گیا۔

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں وفاقی حکومت حویلی بہادر شاہ، جھنگ اور بلوکی میں 1200 میگاواٹ کے 2 گیس پاور پلانٹس کے منصوبے لگا رہی ہے جبکہ پنجاب حکومت بِھکی،شیخوپورہ میں 1180 میگاواٹ کا گیس پاور پلانٹ اپنے وسائل سے لگا رہی ہے اور یہ منصوبہ ملک کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

منصوبہ بجلی کی کمی دور کرنے میں ایک رجحان ساز (ٹرینڈ سیٹر) پراجیکٹ ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں گیس سے 1180 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کا یہ منصوبہ سب سے بڑا اور پہلا پراجیکٹ ہے اور پنجاب حکومت نے اس منصوبے پر کام کا آغاز کرکے سبقت لی ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ مارچ 2017ء میں سنگل سائیکل ٹربائن سے 363 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کا آغاز ہوگا جبکہ اپریل 2017ء میں دوسری سنگل سائیکل ٹربائن چلنے سے مزید 363 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔

اسی طرح دسمبر 2017 ء میں کمبائنڈ سٹیم گیس ٹربائن سے مجموعی طور پر 1180 میگاواٹ بجلی کا حصول ممکن ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس منصوبے کیلئے جدید ترین ٹیکنالوجی کی حامل گیس ٹربائنز استعمال ہوں گی اور ان انتہائی جدید ترین ٹربائنز کے استعمال سے منصوبے کی استعداد 61.59 فیصد ہوگی جبکہ ماضی میں گیس کی بنیاد پر لگائے گئے منصوبوں کی ٹربائنز کی استعداد 54 فیصد ہے۔

پاکستان میں لگنے والے اسی طرح کے گیس منصوبوں کے مقابلے میں بِھکی، شیخوپورہ کے پراجیکٹ کی انجینئرنگ، پروکیورمنٹ اور کنسٹرکشن لاگت( ای پی سی کاسٹ ) صرف 539 ملین ڈالر ہے جو دیگر منصوبوں کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ پنجاب حکومت نے اعلیٰ معیار کو یقینی بناتے ہوئے شفافیت کے ساتھ فی میگاواٹ 4 لاکھ 60 ہزار ڈالر کی لاگت حاصل کی ہے جو کہ اس طرح کے لگنے والے دیگر منصوبوں کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔

ٹینڈرنگ سے لے کر کنٹریکٹ ایوارڈ کرنے کے تمام امور جس شفاف انداز سے انجام پائے ہیں پاکستان کی تاریخ میں اس کی دوسری مثال موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بِھکی، شیخوپورہ کے گیس پاور پلانٹ کے منصوبے کے تمام امور انتہائی شفاف انداز اور تیز رفتاری سے طے کئے گئے ہیں اور گیس کی بنیاد پر پنجاب میں لگنے والے ان تینوں منصوبوں میں مجموعی طور پر 120 ارب روپے کی عملی طور پر بچت کی گئی ہے اور اس تاریخی بچت کا کریڈٹ وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کو جاتا ہے۔

گیس پاور پلانٹس کے منصوبوں میں اربوں روپے کی بچت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی بہت بڑی کامیابی ہے جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے بِھکی،شیخوپورہ کے گیس پاور پلانٹ کے منصوبے کی ای پی سی لاگت کم کرانے کے باعث نیپرا بھی ٹیرف کم کر رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :