پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی مداخلت، ایچ ای سی اور کامسٹس کے درمیان دو ڈگریوں کا معاملہ حل کرلیا گیا

جمعرات 8 اکتوبر 2015 16:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی مداخلت، ایچ ای سی اور کامسٹس کے درمیان دو ڈگریوں کا معاملہ حل کرلیا گیا ،کامسٹیس کو دوڈگریاں جاری کرنے کی اجازت مل گئی ،ایچ ای سی صرف کامسٹس کی جاری کردہ ڈگری کی تصدیق کریگا ۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس چیئرمین سید خورشید شاہ کی صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا ۔

اجلاس میں کامسٹس کی جانب دوہری ڈگری کے اجرا کے پروگرام پر بحث جاری رہی ۔اجلاس میں ہائرایجوکیشن کمیشن کے حکام کی جانب سے موقف اختیارکیا گیا کہ کامسٹس نے ایج ای سی کے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیر منظوری کے پروگرام شروع کیا گیا تاہم کامسٹس دوہری ڈگری کے پروگرام کو ایچ ای سی اور پاکستان انجیرنگ کونسل سے منظور نہیں کروا سکا ۔

(جاری ہے)

چیئرمین کمیٹی سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ غلطی ایچ ای سی ا ور کامسٹس کی ہے اس سے بچوں کا مستقبل متاثر نہیں ہونا چاہیے ۔

ایج ای سی کا کہنا تھا کہ کامسٹس لنکاسٹر یونیورسٹی کے کورس پڑھائے بغیر یونیورسٹی کی ڈگرجاری نہیں کرسکتی ،کمیٹی کو بتایا گیا کہ یونیورسٹی کی جانب سے نہ تو طلباکو لنکاسٹر یونیورسٹی میں پڑھایا گیا اور نہ وہاں طلبا کو پڑھنے کیلئے بھیجا گیا ،جس پر کمیٹی کے چیئرمین سید خورشید شاہ نے کامسٹس یونیورسٹی کے حکام سے استفسار کیا کہ دوہزار پاونڈ اضافی ادا کرنے والے طلبا اور مقامی طلباکو دی جانیوالی تعلیم کے معیار میں کوئی فرق ہے اور کیا ایک ہی فکیلٹی میں دونوں طلباکو تعلیم دی جس پر کامسٹس کے ریکٹر جنیدزیدی نے کمیٹی کو بتایا کہ تعلیم کے معیار میں تو فرق ہے لیکن فیکلٹی ایک ہی تھی ۔

چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ یہ بہت بڑا جرم ہے کہ ایک ہی فیکلٹی مقامی طلبا کو کم معیار کی تعلیم اور دوہزار پاونڈ اداکرنے والے کو اچھی تعلیم دے رہی ہے ۔کمیٹی کے رکن سردار عاشق گوپانگ کا کہناتھا کہ کیا لنکاسٹر یونیورسٹی کی ڈگری کی ایچ ای سی اور پاکستان انجینرنگ کونسل کی تصدیق کے بغیر یہاں پر نوکریوں کیلئے ان ڈگریوں کوتسلیم کیاجائے گا اگر نہیں تو یہ محض کاغذ کے ٹکڑے ہیں ۔

کمیٹی کے رکن ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ علم کو محدود نہیں رہنا چاہئے اس معاملے کو حل کیا جانا چاہیے ۔جس پر کمیٹی کے دوران طے پایا کہ ایچ ای سی دوہری ڈگریوں کے پروگرام میں مقامی طور پر کامسٹس کی جانب سے جاری کردہ ڈگری کی تصدیق کرے گا ۔جبکہ لنکاسٹر کی جانب سے جاری کردہ ڈگری کسی مرحلے پر ایچ ای سی یا پاکستان انجینرنگ کونسل میں تصدیق کیلئے نہیں لائی جائے گی ۔یہ سہولت صرف پاس اوٹ ہوجانے والے پچیس سو طلبہ کیلئے محدود کی گئی ہے اورکمیٹی کی جانب سے دوہری ڈگری کے پروگرام کو باقاعدہ طور پر قواعدوضوابط طے کرکے اور منظوری سے مشروط کردیا ہے ۔فریقین نے اس معاہدے کو تسلیم کرلیاہے ۔