84 فیصد عوام قدرتی آفات سے نمٹنے کی تیاریوں کے حوالے سے حکومتی کوششوں سے مطمئن نہیں ، سروے رپورٹ

جمعرات 8 اکتوبر 2015 15:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) ایک حالیہ سروے میں 84 فیصد جواب دھندگان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ قدرتی آفات اور تباہیوں سے نمٹنے کی تیاریوں کے حوالے سے حکومتی کوششوں سے مطمئن نہیں ہیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیزاسٹر مینجمنٹ اینڈ گورننس کے حوالے سے این جی او ” پتن“ کی جاری سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر 2005 کے تباہ کن زلزلے کی 10 ویں برسی کے موقع پر کئے گئے ایک سروے میں 84 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ حکومت ڈیزاسٹر اثرات کو کم کرنے کے لئے گزشتہ ایک عشرے کے دوران ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے ۔

” پتن“ کے نیشنل کوارڈینیٹر سرور باری نے اپنی رپورٹ کے مندرجات شیئر کرتے ہوئے کہا کہ تعمیر نو کے حوالے سے 56 فیصد لوگوں نے رائے دی کہ وہ زلزلے کے بعد تعمیر شدہ مکانات سے مطمئن نہیں ہیں جبکہ 34 فیصد کا کہنا تھا کہ عمارتیں بہتر ہیں ۔

(جاری ہے)

65 فیصد کا کہنا تھا کہ تعمیرات بہتر ہیں ۔ 65 فیصد جواب دہندگان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایرا کے ڈیزائن کے مطابق گھر تعمیر نہیں کئے کیونکہ اس میں کئی مشکل طریقہ کار انجام دینا ہوتے ہیں ۔سرور باری کا کہنا تھا کہ میڈیا اور حکومتیں ڈیزاسٹر کو قدرتی عمل کے طور پر سمجھتی ہیں سیلاب ایک قدرتی عمل ہے تاہم اس کے ہاتھوں ہونے والی تباہیاں قدرتی عمل نہیں ہے