سی ڈی اے میں بندربانٹ کا نیا سکینڈل،اربوں کے پلاٹ افسروں،رشتہ داروں کو الاٹ

جمعرات 8 اکتوبر 2015 15:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) سی ڈی اے میں اربوں روپے پلاٹ منظور نظر افراد کو الاٹ کرنے کا نیا سکینڈل سامنے آگیا ہے۔ سی ڈی اے کے چیئرمین نے اربوں روپے کے پلاٹ موجودہ حکومت میں اہم پوسٹوں پر تعینات افسران اور ان کے عزیز و اقارب کو الاٹ کردیئے ہیں۔ نواز حکومتمیں سی ڈی اے میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ کا یہ پہلا بڑا سکینڈل سامنے آیا ہے ۔

جس میں اربوں روپے مالیت کی پلاٹس اپنوں اور پیاروں کو الاٹ کر دیئے گئے ہیں۔چیئرمین سی ڈی اے کی ہدایت پر سی سیریز اور ڈی تیرہ کے بعد کری میں بھی قبضہ لئے بغیر پلاٹوں کے الاٹمنٹ کا اجراء شروع کر دیا گیا ہے ۔لیٹر کے اجراء کا مقصد منظور نظر افراد کی رقوم کو نکلوانا ہے ۔ چیئرمین سی ڈی اے کی ہدایت پر ان کے قریبی رفیق کو عید سے ایک روز قبل بنا قبضہ لئے پچاس الاٹمنٹ لیٹرز جاری کئے گئے ہیں انتہائی معتبر ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ سی ڈی اے سی سیریز اور ڈی تیرہ کے بعد کری ماڈل ویلج میں بھی بغیر زمین کا قبضہ حاصل کئے الاٹمنٹ لیٹر کا اجراء شروع کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

الاٹمنٹ لیٹر کا اجراء بیوروکریسی کے دباؤ میں کیا گیا ہے جو گزشتہ چھ سال سے کری ماڈل ویلج کی فائلوں میں ڈیڈ انویسمنٹ کر کے پھسے ہوئے تھے حکام نے عدالت عالیہ کے ایک فیصلہ کا سہارا لیتے ہوئے اہم افراد کے لیٹر نکلوانے کا سلسلہ شروع کیا ہے اس ذریعے نے آن لائن کو مزید بتایا کہ چیئرمین سی ڈی اے معروف افضل کی ہدایت پر عیدالاضحیٰ سے ایک روز قبل رضی نامی بااثر شخص کو پچاس الاٹمنٹ لیٹر کا اجراء کیا گیا ہے جبکہ مذکورہ شخص چیئرمین سی ڈی اے کا انتہائی قریبی رفیق بتایا جاتا ہے جسے حال ہی میں چیئرمین سی ڈی اے نے سی ڈی اے آرڈیننس میں ترمیم کروا کر فتھ ایونیو کے گرین ایریا کو رائٹ آف وے میں تبدیل کر کے ایک معروف ہوٹل کے لئے کار پارکنگ بھی دلوائی ۔

علاوہ ازیں چیئرمین سی ڈی اے کے اس دوست کے حوالے سے متعدد الزامات عائد کئے جا رہے ہیں کہ انہیں فائدہ پہنچانے کے لئے منسوخ کی گئی نیلامیوں میں بھی رعایت دی جا رہی ہے ۔ جس کے باعث وفاقی ترقیاتی ادارے کو کروڑوں روپے کے نقصان کا احتمال ہے ۔ واضح رہے کہ بیورو کریسی کو نوازنے کے لئے سی ڈی اے انتظامیہ نے سی پندرہ ، سی سولہ اور سیکٹر ڈی تیرہ میں بنا زمین کا قبضہ حاصل کئے ایک ہزار سے زائد پلاٹ کے الاٹمنٹ لیٹر جاری کئے ہیں اور اب لوگ اس ایریا میں ایکوائر کی گئی اراضی پر بڑے
پیمانے پر تعیمرات میں مصروف ہیں تاکہ سی ڈی اے سے بلٹ اپ پراپرٹی ( بی یو پی ) کے ایوارڈ کی مد میں مزید فوائد حاصل کئے جا سکیں ۔

آن لائن نے اس حوالے سے موقف جاننے کے لئے سی ڈی اے کے ترجمان رمضان ساجد اور چیئرمین سی ڈی اے معروف افضل سے متعدد بار رابطوں کی کوشش کی تاہم رابطہ ممکن نہ ہو سکا

متعلقہ عنوان :