کراچی کے بعد اسلام آبادمیں بھی بھتہ خوری کی پرچیوں کی تقسیم

جمعرات 8 اکتوبر 2015 15:30

کراچی کے بعد اسلام آبادمیں بھی بھتہ خوری کی پرچیوں کی تقسیم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) کراچیکے بعد وفاقی دارالحکومت میں بھی بھتہ خوری کی پرچیوں کی تقسیم کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔ اسلام آباد کی گنجان آباد شاہرہ پر واقع بلیو ایریا پر ایک نجی کلینک کے مالک ڈاکٹر واجد اقبال نے دعویٰ کیا کہ اسے مبینہ طور پر نامعلوم بھتہ خور کی جانب سے 50 لاکھ روپے کے بھتہ کی ادائیگی کا پیکٹ موصول ہوا۔

جس حوالے سے ڈاکٹر واجد اقبال نے تھانہ کوہسار میں نامعلوم بھتہ خور کے خلاف سکایت کا اندراج کروایا۔ میڈیا رپورت کے مطابق موصوف نے شکایتی بیان میں موقف اختیار کیا کہ قریبی ہوٹل پر کام کرنے والے ایک ویٹر کے ذریعے اس کلینک پر ایک پیکٹ موصول ہوا جس میں ایک خط اور کچھ گولیاں تھی میں لکھا گیا تھا کہ اگر اس 50 لاکھ کی رقم ادا نہ کی تو اسے فیملی سمیت مار دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

تاہم پولیس نے شکایت کے اندراج کے بعد ملزمان کی تلاش کے لئے کارروائی شروع کر دی۔ دوسری طرف پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر واجد اقبال کو موصول ہونے والی بھٹہ کی پرچی کسی قریبی یا جان پہچان رکھنے والے فرد کی طرف سے موصول ہوئی جو موصوف کی کاروبار میں کامیابی کے حوالے سے جان کاری رکھتا ہے۔ تاہم تفتیشی افسر عبدالرزاق کا کہنا ہے کہ پولیس نے منڈی بہاؤ الدین کے رہائشی افتخار کو شک کی بنیاد پر گرفتار کیا ہے جس سے پوچھ گچھ کا عمل جاری ہے۔

مزید برآں میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال میں جنوری سے اب تک وفاقی دارالحکومت میں بھتہ خوری کے حوالے سے 10 سے زائد شکایات تھانہ کوہسار میں درج کروائی گئیں۔ تاہم پولیس ابھی تک کسی بھی بھتہ خوری میں ملوث افراد کی تھوش بنیادوں پر گرفتاری کو ممکن نہ بنا سکی۔