حکومت اگر منیٰ میں شہید ہونے والوں کی نعشیں واپس نہیں لا سکتی تو ان کو اقتدار چھوڑ دینا چاہئے؛اعتزاز احسن

جمعرات 8 اکتوبر 2015 15:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اعزاز احسن نے کہا ہے کہ حکومت اگر منیٰ میں شہید ہونے والوں کی نعشیں واپس نہیں لا سکتی تو ان کو اقتدار چھوڑ دینا چاہئے‘ شہداء اور لاپتہ حجاج کرام کے ورثہ کی آنکھیں ان کو دیکھنے کے لئے ترس گئی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سینیٹ کے اپوزیشن اراکین کے ہمراہ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت منیٰ میں شہید ہونے والے پاکستانی حجاج کرام اور لاپتہ حاجیوں تفصیلات فراہم نہیں کر رہی ہے جس کی وجہ سے ہم نے سینٹ کے اجلاس سے واک آؤٹ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کتنے حجاج کرام منیٰ میں شہید ہوئے اور کتنی لاپتہ حاجی ہیں اور ان کی تدفین کہاں ہوئی اور ان کے نام کیا ہیں اس حوالے حکومت نے تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی نااہلی اور بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

حکومت کو لاپتہ حجاج کرام کا حساب دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے پیمرا کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ سانحہ منیٰ کو میڈیا پر نہ دکھائیں اور ان کو خاموش کرا دیا گیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر نعمان وزیر نے کہا ہے کہ حکومت کے سعودی عرب کے ساتھ اپنے مفادات وابسطہ ہیں اس لئے وہ سعودی حکومت سے بات نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت پاکستانیوں کو مسکین کہتے ہیں لیکن ہم مسکین نہیں ہیں اور ہم نے اپنے حق کے لئے لڑنا ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے شاہی سید نے کہا ہے کہ حاجیوں کے ورثاء ان کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حجاج کرام کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنا چاہتے تاہم یہ انسانی مسئلہ ہے حکومت اس پر توجہ نہیں دے رہی یہ ان کی نااہلی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ق کے سینیٹر کامل علی آغا نے کہا ہے کہ شناخت کے لئے باقاعدہ ایک نظام بنایا گیا ہے جس کو تباہ کر دیا گیا ہے یہ حکومت کی لاپرواہی اور بے حسی ہے۔ پیپلزپارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ ہم سعودی عرب سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں تاہم جو حاجی منیٰ میں شہید ہوئے ہیں ان کو پاکستان لا کر دفنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :