امریکہ پاکستان کیساتھ نیو کلیئر ڈیل کر سکتا ہے ‘امریکی اخبار

جمعرات 8 اکتوبر 2015 12:09

امریکہ پاکستان کیساتھ نیو کلیئر ڈیل کر سکتا ہے ‘امریکی اخبار

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) امریکی اخبارواشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور امریکا ایک ایسے سمجھوتے کے بارے میں مذاکرات کر رہے ہیں جس کانتیجہ دونوں ممالک کے درمیان سول نیوکلیئرڈیل کی صورت میں نکل سکتاہے۔امریکی صحافی ڈیوڈ اگنیشئس( Ignatius David)نے اخبارمیں شائع اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ وائٹ ہاوٴس جس چیز پرکام کررہا ہے وہ ایک بڑاسفارتی دھماکہ ہوسکتا ہے اور اس کے ذریعے ممکنہ طور پر پاکستان کے جوہری ہتھیاروں اوراس کے استعمال کونئی حدود میں لایا جاسکتا ہے،اگرایسا ہوگیا توایک ایسے پاک امریکا سول نیوکلیئر ڈیل کی راہ ہموار ہوجائے گی جیسا معاہدہ امریکا نے2005میں بھارت کے ساتھ کیا تھا۔

اخبار نے معاملے پرپیشرفت سے آگاہ ذرائع کے حوالے سے لکھاکہ پاکستان کو نئی حدود”بریکٹس“کے بارے میں غورکرنے کامشورہ دیاگیاہے۔

(جاری ہے)

اخبارنے لکھاکہ پاکستان ممکنہ طورپر اپنے نیوکلیئر پروگرام اوراس کے استعمال کو اپنی اصل دفاعی ضروریات یعنی بھارت کیخلاف استعمال تک محدودکرسکتا ہے۔اخبار نے اس کی مثال دیتے ہوئے لکھاکہ پاکستان ایک مقرر فاصلے سے زیادہ دور تک مارکرنے والے میزائل نصب نہ کرنے پر راضی ہو سکتا ہے، اس کے بدلے میں پاکستان کو48 رکنی نیوکلیئر سپلائر گروپ میں شمولیت کیلیے امریکی حمایت مل سکتی ہے تاہم ذرائع کے مطابق پاکستان اورامریکا کے درمیان اس معاملے پرمذاکرات سست روی کاشکار ہونگے کیونکہ پاکستان اپنے جوہری پروگرام کو ایک اعزازسمجھتا ہے اورہوسکتا ہے کہ پاکستان اپنے جوہری پروگرام کو نئی حدود میں لانے پر راضی نہ ہو۔

رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کے رواں ماہ دورہ امریکاسے قبل رازداری سے اس معاملے پربات چیت کی جارہی ہے۔نواز شریف22 اکتوبرکوامریکا جائیں گے۔ پاکستان کے ساتھ جوہری معاملات پرمذاکرات امریکا کیلئے انتہائی اہم ہیں کیونکہ گزشتہ 2دہائیوں سے امریکاپاکستانی جوہری پروگرام کودنیا کاخطرناک ترین سیکیورٹی مسئلہ قرار دیتا رہاہے۔پاکستان کے دفترخارجہ نے رپورٹ پر اپنے ردعمل میں کہاکہ پاکستان کا جوہری پروگرام جنوبی ایشیا میں سلامتی وسیکیورٹی کی صورتحال کومدنظررکھ کربنایاگیا ہے اور یہ صورتحال پاکستان کو پابندبناتی ہے کہ وہ مکمل دفاعی صلاحیت کو برقرار رکھنے کیلیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے۔

متعلقہ عنوان :