محرم الحرام میں علما ء کرام اتحاد بین المسلمین اور بھائی چار گی کی فضاء قائم کرنے میں مثالی کردار ادا کررہے ہیں ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت لعبادخان

بدھ 7 اکتوبر 2015 23:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان نے کہا ہے کہ محرم الحرام میں علما ء کرام اتحاد بین المسلمین اور بھائی چار گی کی فضاء قائم کرنے میں مثالی کردار ادا کررہے ہیں جسے حکومت اور عوام قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔انہوں نے علماء کرام اوراساتذہ کو دھمکی دینے کا نوٹس لیتے ہوئے علماء کرام سے کہا کہ تمام صورتحال سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آگاہ کیا جائے تاکہ اس پر موئثر اقدامات کئے جائیں یہ بہت سنجیدہ مسئلہ ہے اس میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس میں محرام الحرام کے جائزہ اجلاس میں شرکت کرنے والے جعفریہ الائنس کے رہنماؤں علامہ عباس کمیلی ، علامہ عون نقوی ، علامہ حسین سعودی ، علامہ فرقان عابدی ، علامہ نثار قلندری ، علامہ مجاور ، علامہ وقار نقوی ، شبر رضا ، سلیمان مجتبیٰ ، صغیر عابدی سمیت دیگر شرکاء اوراہلسنت والجماعت کے رہنماؤں حاجی محمد حنیف طیب ، مفتی منیب الرحمن ، شاہد غوری ، مولانا کوکب نورانی اوکاڑوی،مولانا یعقوب عطاری، سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی ، مفتی محمد نعیم ، مولانا راحت ، قاری شیر افضل سمیت دیگر سے علیحدہ علیحدہ اجلاس سے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر کمشنر کراچی ،سیکریٹری داخلہ، رینجرز اور پولیس کے نمائندوں سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ اجلاس میں علما کرام نے گورنر سندھ کو سیکیورٹی ، صحت صفائی ، لاؤڈ اسپیکر کی اجازت اور مجالس کے مقامات پر خصوصی انتظامات اور کراچی سمیت صوبہ سندھ کے مسائل سے تفصیلی آگاہ کیا ۔ علما کرام نے بتایا کہ صرف محرم الحرام میں ہی نہیں بلکہ پورے سال تمام خطبات کی موئثر نگرانی کی جائے مذہبی منافرت پھیلانے والے کسی بھی فرقے یا مسلک سے تعلق رکھنے والے فرد کے خلاف بلا تفریق و دباؤ کارروائی عمل میں لائی جائے اور محرم الحرام کے ایام میں ذاکرین کو سیکیورٹی فراہم کی جائے ۔

علما ء کرام نے بتایا کہ ہمیں آپریشن سے بہت ریلیف ملا ہے آپریشن کے اچھے نتائج سامنے آرہے ہیں ضرب عضب آپریشن کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، سانحہ عبا س ٹاؤن کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ تاریخ پاکستان میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ جب اتنا بڑا واقعہ رونما ہوا ہو اور اس کے ازالے کے لئے اتنی تندہی سے کام کیا گیا ہو یہ سب گورنر سندھ کی ذاتی کاوشوں کے باعث ہی ممکن ہوا ہے جس کو سب قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عباس ٹاؤن میں دھماکے سے تباہ ہونے والے فلیٹس کی تعمیرات میں حکومت سندھ با الخصوص گورنر سندھ نے جس دلچسپی کا اظہار کیا اور اس کے لئے تمام تر فنڈز فراہم کئے گئے اور متعین وقت سے کم عرصے میں اسے تیار کیا گیا وہ قابل تقلید مثال ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کی مانیٹرنگ کرکے اسے روکا جائے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ شہر میں بڑے واقعات میں ملوث افراد کے مقدمات کو فوجی عدالتوں میں بھیجا جائے ۔

علما ء کرام نے کہا کہ گورنر سندھ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، رینجرز اور پولیس کی کراچی میں امن و امان کے قیام میں بڑی خدمات ہیں اندرون سندھ ہونے والے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کے بعد اس کے کراچی میں ردعمل سے حالات خراب ہو تے ہیں لہذا کراچی کے مضافاتی علاقوں سمیت اندرون سندھ بھی سیکیورٹی کا موئثر انتظام کیا جائے ۔ علما ء کرام نے کہا کہ پاکستان کا ہر شہری امن و امان اور بھائی چارے کا خواہش مند ہے اس کے لئے ضابطہ اخلاق تشکیل دیا جاتا ہے جس کی خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے جس کی ہم سب تائید کرتے ہیں نیشنل ایکشن پلان خوش آئند اقدام ہے اس سے امن و امان کے قیام میں بہتری آئی ہے ۔

گونر سندھ نے کہا کہ علما کرام حساس مقامات پر ڈپٹی کمشنر ز اور پولیس افسران سے رابطہ کریں تاکہ کسی بھی مسئلے کی صورت میں اسے روکا جاسکے، علما کرام ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کے لئے لوگوں کو پابند کریں اور مجالس کے دوران نظم و ضبط کو یقینی بنائیں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر ادارے ایکشن لیں گے ۔ علما ء کرام نے گورنر سندھ کو یقین دلایا کہ ضابطہ اخلاق کو تسلیم کرتے ہیں ہماری کوشش ہو گی کہ کوئی شکایات نہ ملے ۔

گورنر سندھ نے کہا کہ عباس ٹاؤن واقعہ 3 مارچ 2013ء کو پیش آیا جس کے بعد ہی آپریشن شروع کیا گیا بعض متاثرین کو معاوضہ کی عدم ادائیگی پر گورنر سندھ سے متعلقہ حکام کو ہدایت کی متاثرین کو فوری معاوضہ ادا کیا جائے اور اس ضمن میں زیر التواء تمام مقدمات کا فوری ازالہ کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ اسلحہ کی نمائش کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی ہے اسلحہ نمائش کرنے والے فرد کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا اسی طرح جلسے و جلوسوں میں اسلحہ کی نمائش کی ہر گز اجاز ت نہیں دی جاسکتی ہے ۔

گورنر سندھ نے کہا کہ آج اجلاس کا مقصد اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے پیغام دینا اور امن و امان کے قیام کو یقینی بنانے کے لئے علماء کرام کے تعاون سے موئثر حکمت عملی بنانا ہے کیونکہ بعض لوگ خلفشار پیدا کرتے ہیں ان عناصر کی کسی مصلحت کے طور پر بھی حمایت نہ کی جائے اس ضمن میں قانون نافذکرنے والے ادارے صوبے اور شہر میں امن و امان کے قیام کے لئے پوری یکسوئی سے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔