رائے ونڈ میں سینکڑوں شہریوں کا مبینہ پولیس مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت کیخلاف شدید احتجاج ، نعش سڑک پر رکھ کر لاہور رائے ونڈ روڈ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا ، گاڑیوں کی لمبی قطاریں ،مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا، مظاہرین کا پولیس پر نوجوان کو تشدد سے ہلاک کرنے کا الزام ، وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے نوٹس کا مطالبہ

بدھ 7 اکتوبر 2015 22:55

رائے ونڈ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) رائے ونڈ میں سینکڑوں شہریوں نے مبینہ پولیس مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت کے واقعہ کیخلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے نعش سڑک پر رکھ کر لاہور رائے ونڈ روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا جس کے نتیجے میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم لواحقین کا کہنا تھا کہ نوجوان بے گناہ تھا اور پولیس نے اسے بغیر مقدمہ اٹھا کر تھانے میں تشدد کر کے ہلاک کیا اور بعد میں نعش ورثاء کے حوالے کر دی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ واقعہ کا نوٹس لے کر متاثرہ خاندان کو انصاف دلائیں۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو یہاں رائے ونڈ میں سینکڑوں افراد نے مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے 25 سالہ ارشد علی کی نعش رائے ونڈ لاہور روڈ پر رکھ کر شدید احتجاج کیا۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے تھانہ مصطفی آباد پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی او رروڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا جس سے کئی میل کی گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

لواحقین کا کہنا تھا کہ ارشد علی ولد عثمان انتہائی شریف نوجوان تھا۔ گزشتہ روز تھانہ مصطفی آباد پولیس نے اسے حراست میں لے کر تھانے میں تشدد کا نشانہ بنایا جس سے اس کی موت واقع ہو گئی۔ لواحقین کی جانب سے لاش اور معلومات حاصل کرنے پر بتانے سے انکار کر دیا ۔ جب نعش گھر پہنچی تو معلوم ہوا کہ وہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہوا ہے۔ لواحقین کے مطابق ارشد علی کے خلاف نہ تو کوئی مقدمہ درج ہوا اور نہ ہی کسی واردات میں ملوث تھا۔ لواحقین نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے واقعہ کا فوری نوٹس لے کر انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔