پشاور ہائی کورٹ نے عدالتی احکامات کے باوجود ٹیچر کو ملازمت پر بحال نہ کرنے پر ڈائریکٹر ایجوکیشن کو نوٹس جاری کر دیا

بدھ 7 اکتوبر 2015 22:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء ) پشاور ہائی کورٹ نے عدالتی احکامات کے باوجود پی ٹی سی ٹیچر کو ملازمت پر بحال نہ کرنے کے خلاف دائر توہین عدالت درخواست پر ڈائریکٹر ایجوکیشن کو نوٹس جاری کر دیا پشاورہائی کورٹ کے جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس وقار احمد سیٹھ کی سربراہی میں قائم دو رکنی بنچ نے ایس ایس ٹی ٹیچر محمد آصف خان کی جانب سے دائر توہین عدالت کیس کی سماعت کی مدعی کی جانب سے دائر آئینی درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ دائر رٹ میں مدعی نے موقف اپنایا ہے کہ اس نے مذکورہ اسامی کے لئے این ٹی ایس ٹسٹ دیا تھا جس میں وہ تیسری نمبر پر آیا تھا جس کے بعد محکمہ کی جانب سے 30اپریل 2014کو اس کے نام تقرر نامہ جاری ہوا جس پر اس نے5مئی2015 کو گورنمنٹ ہائی سکول ناکبندضلع کوہاٹ میں چارج سنبھالیا تاہم ایک ماہ تک فرائض انجام دینے کے بعد ڈائریکٹ ایجوکیشن نے متبادل آرڈ جاری کرتے ہوئے اسے اسامی سے ہٹا دیا مدعی نے اس فیصلہ کو پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا جس پر عدالت نے14جولائی 2015کو ملزم کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے اسے بحال کرنے کے احکامات جاری کر دیئے تھے تاہم ایجوکیشن ڈائریکٹر نے احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا جس پر آصف خان نے دوبارہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تاہم دوسری بار بھی عدالتی احکامات کو پس پشت ڈال دیا گیاجس پر مدعی نے ایک بار پھر عدالت سے رجوع کیا ہے بدھ کے روز فاضل دو رکنی بنچ نے توہین عدالت کیس کے سماعت کرتے ہوئے توہین عدالت کے مرتکب ڈائریکٹ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن رفیق خٹک کو 14اکتوبر کو عدالت طلب کر لیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :