سودی نظام ظلم وجبر اوراستحصال کوفروغ دیتاہے‘دین اسلام کھرالینے اورکھرا دینے کی تعلیم دیتاہے ،معاشرے سے معاشی ناانصافیوں کے خاتمے کیلئے اسلام کے نظام عدل ومساوات کو اپناناہوگا

جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ علامہ راغب حسین نعیمی کابیان

بدھ 7 اکتوبر 2015 22:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء ) جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ علامہ راغب حسین نعیمی نے کہاہے کہ سودی نظام ظلم وجبر اوراستحصال کوفروغ دیتاہے،معاشرے سے معاشی ناانصافیوں کے خاتمے کیلئے اسلام کے نظام عدل ومساوات کو اپناناہوگا،دین اسلام کھرالینے اورکھرا دینے کی تعلیم دیتاہے ،قرآ ن کریم میں سود کو واضح طور پر حرام قراردیا گیا ہے ،جبکہ رسول اﷲ ؐنے سودکھانے و الے،اس کے کھلانیوالے ،اس کے لکھنے والے،اوراس کی گواہی دینے والے پر لعنت کی ہے، اسلام دین حق ہے جوکھرا لینے اورکھرادینے کی تعلیم دیتاہے،مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ معاشرے سے ہرقسم کی لوٹ گھسوٹ بندکر کے ناحق مال کسی کونہ کھانے دیں،سود کے حوالے سپریم کورٹ کے ریمارکس قرآ ن و حدیث کی روشنی میں درست نہیں ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ سود بارے ایک جج کے ریمارکس ان کی ذاتی رائے توہوسکتی ہے لیکن باقی سارے ادارے کافیصلہ نہیں ہوسکتا۔منصب قضاء پر بیٹھے صاحبان پر لازم ہے کہ وہ سود ی نظام کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔سود خوروں کامعاملہ رب تعالیٰ پرچھوڑناہے توباقی جرائم کے مرتکب مجرمان کامعاملہ بھی رب تعالیٰ پر چھو ڑ د یں ۔اگرسود کامعاملہ ایساہے توپاکستان میں اسلامی بینکاری کیوں شروع کی گئی۔سود لینے پر پنجاب اسمبلی سے نسداد سود ایکٹ کیوں بنائے گئے۔انہوں نے اپیل کی کہ چیف جسٹس آف سپریم کورٹ،صدراوروزیراعظم پاکستان کواس بات کا سخت نوٹس لیناچاہئے۔

متعلقہ عنوان :