قیمتی معدنیات کی مائننگ ، مارکیٹنگ اورجدید ٹیکنالوجی و ریسرچ کے شعبوں کی تنظیم نو کی جا رہی ہے‘ حکومت پنجاب مائننگ کے شعبہ میں سرمایہ کاری کرنیوالوں کوبھرپور مراعات اور سازگارماحول فراہم کر رہی ہے

صوبائی وزیر معدنیات و کان کنی چوہدری شیر علی خان

بدھ 7 اکتوبر 2015 22:19

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) صوبائی وزیر معدنیات و کان کنی چوہدری شیر علی خان نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب مائننگ کے شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کوبھرپور مراعات اور سازگارماحول فراہم کر رہی ہے ،قیمتی معدنیات کی مائننگ ،میپنگ، مارکیٹنگ اورجدید ٹیکنالوجی و ریسرچ کے شعبوں کی تنظیم نو بھی کی جا رہی ہے،منرلز لائسنسنگ اتھارٹی کے تحت 300 ملین روپے یا اس سے زائد سرمایہ کاری پر لارج سکیل جبکہ اس سے کم سرمایہ کاری پر سمال سکیل مائننگ کے لئے 30 سالہ مدت پر مبنی لیزز اور لائسنس دیئے جا رہے ہیں ۔

انہوں نے یہ بات ایڈیشنل سیکرٹری و قائمقام ڈائریکٹر جنرل معدنیات وکان کنی راجہ خرم شہزادعمر سے ایک اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ڈائریکٹر سمال سکیل مائنگ محمد ایوب ، ڈائریکٹر ریسورس میپنگ اﷲ یار ، ڈائریکٹر ماحولیات مائنز افضال حمید بھٹی ، ڈائریکٹر ایڈمن ملک محمد نواز ، ڈپٹی ڈائریکٹر لارج سکیل مائننگ حافظ کریم بخش ، سید اقتدار حسین اور متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

ڈی جی معدنیات راجہ خرم شہزاد نے وزیر معدنیات کوبتایا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل معدنیات وکان کنی نے گزشتہ پانچ سال میں لارج سکیل ، سمال سکیل اورچھوٹی منرلز سے حاصل ریونیو کی مد میں مجموعی طور پر 11723.74ملین روپے اکٹھے کئے ۔ سال2010-11ء میں 1611.22 ملین روپے ، سال 2011-12ء میں 1915.4 ملین روپے، سال2012-13ء میں2057.7 ملین روپے ،سال2013-14ء میں 2811.23ملین روپے جبکہ سال 2014-15 ء میں 3328.19 ملین روپے ریونیو اکٹھا کیاگیا ۔

انہوں نے بتایا کہ صوبہ بھر میں مختلف معدنیات و منرلز کی مد میں مجموعی طور پر 481کنٹریکٹ لیز پر دیئے گئے ۔ مختلف اضلاع میں عام ریت کی284، سینڈ گریول کی 63، سینڈ سٹون کی 100 ، گریول کی31جبکہ سٹیٹ سٹون کی تین لیززگرانٹ کی گئیں۔ اجلاس کوبتایا گیا کہ لارج سکیل مائننگ کے تحت ضلع اٹک،چکوال،ڈی جی خان،خوشاب، میانوالی ،راولپنڈی اور جہلم میں ایگری کلے،جپسم،لائم سٹون،روک سالٹ، سینڈ سٹون، سلیکا سینڈ، برائن اور سینڈ گریول کی 70 لیزز مختلف پٹہ داروں کودی گئیں ۔

انہوں نے بتایا کہ لیزاور لائسنس دینے ، تبدیلی اورتوسیع کے لئے ڈی جی مائنز اور منرل لائسنسنگ اتھارٹی ہیں جو رولز2002ء کے تحت پٹہ داروں اور لائسنس ہولڈر مائنرزسے مختلف معدنیات کی فی ٹن کے حساب سے رائیلٹی اکٹھی کرتے ہیں ۔وزیر معدنیات چوہدری شیر علی نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ محکمہ معدنیات کی استعداد کار میں اضافے، دریافت شدہ معدنیات کی بہترین مارکیٹنگ اور سرمایہ کاری کرنے والے افراد کی حوصلہ افزائی کے لئے بھرپور اقدامات کئے جائیں۔