ظالم مودی حکومت نے اقلیتوں پر عرصہ حیات تنگ کردیا ہے، عالمی برادری نوٹس لے‘ پیر اعجاز ہاشمی

عیدالاضحی کے موقع پر گاؤ ذبیحہ کی اطلاع پرمسلمان کی شہادت نے سیکولر بھارت کو بے نقاب کردیا ‘ مرکزی صدر جے یو پی کی کارکنوں سے گفتگو

بدھ 7 اکتوبر 2015 22:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء ) جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ مودی حکومت بھارت کی ظالم اور غیر مقبول ترین حکومت ہے،جس نے مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں پر عرصہ حیات تنگ کردیا ہے۔کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عیدالاضحی کے موقع پر گائے کا گوشت پکانے کی اطلاع پر ایک مسلمان کو شہید کردینے کے دل خراش واقعہ نے بھارت کی نام نہاد سیکولر ریاست کو بے نقاب کردیا ہے۔

پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ ہندوستان ایک ظالم ریاست ہے جس میں اقلیتں خود کو غیر محفوظ سمجھتی ہیں کیونکہ انہیں اپنے عقیدے کے مطابق زندگی بسر کرنے کی اجازت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے سیکولر ریاست ہونے کے دعوے محض کتابی ہیں۔ عملی طور پر جو کچھ ہورہا ہے، اس سے واضح ہے کہ مسلمانوں کو گائے ذبح کرنے پر زندگی سے ہاتھ دھونا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

مساجد اور گرجا گھروں کو مسما ر کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ ہندوستان میں مسلمانوں، مسیحیوں ،سکھوں حتیٰ کہ چھوٹی ذات کے ہندووں کے ساتھ امتیازی اور ظالمانہ سلوک کا نوٹس لے۔ جے یو پی کے مرکزی صدر نے کہا کہ ہندوستان کے مسلمانوں کو مذہبی آزادیوں میں مداخلت سے اندازہ تو ہوگیا ہوگا کہ قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کی علیحدہ وطن کی جدوجہد کتنی ضروری اور برو قت تھی۔

کہ پاکستان نظریاتی ریاست کے طور پر دنیا کے نقشے پر ابھر ا اور اب ایٹمی قوت بن کر اسلام کا قلعہ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکھ بھی علیحدہ وطن کے لئے جدوجہد کررہے ہیں۔ جبکہ دیگر کئی قومیتیں بھی علیحدگی کی تحریک چلا رہی ہیں۔ اس سے بھارت کے ریاستی جبر اورانسانی حقوق کی پائمالی کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ کشمیری بھی برصغیر کی تقسیم کے نامکمل ایجنڈے کی تکمیل کے لئے پاکستانی پرچم تھامے سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں کہ انہیں اسلامی مملکت کے ساتھ شامل کیا جائے۔ اس کے لئے وہ ہزاروں قربانیوں کا نذرانہ بھی پیش کرچکے ہیں۔