گلگت بلتستان میں امن وامان قائم ہونے سے وسائل علاقے کی تعمیر وترقی کیلئے صرف کیے جائینگے،حافظ حفیظ الرحمن

لیگی حکومت کے قیام سے خطے میں امن قائم ہوا ، میگا منصوبوں کا آغاز ہوا،گلگت بلتستان پولیس کی سپیشل برانچ کو فعال بنایا ،ضروری سہولیات فراہم کی جائینگی،وزیر اعلیٰ

بدھ 7 اکتوبر 2015 22:04

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں امن وامان قائم ہونے سے وسائل علاقے کی تعمیر وترقی کیلئے صرف کیے جائینگے۔ حکومت نے انٹرنل سیکورٹی کے نام پر کرائے پر لی گاڑیاں ختم کر کے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو سرکاری گاڑیاں خرید کر فراہم کی ہیں جس سے سرکاری خزانے کو ہونے والے نقصانات کو روکا گیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت آنے کے بعد گلگت بلتستان میں امن قائم ہوا ہے جسکی وجہ سے گلگت بلتستان میں میگا منصوبوں کا آغاز ہوا ہے اور اس سال گلگت بلتستان میں مقامی اور بین الاقوامی سطح پر بڑی تعداد میں سیاح آئے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا ہے کہ تمام صوبوں میں سپیشل برانچ انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے گلگت بلتستان پولیس کے سپیشل برانچ کو فعال بنایا جائیگا ضروری سہولیات فراہم کیے جائینگے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہا کہ محکمہ داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ گلگت بلتستان کے جیلوں کی سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے جیلوں میں سٹاف کی کمی کو دور کیا جائے تمام خالی اسامیوں کو مشتہر کر کے میرٹ پر بھرتیاں عمل میں لائی جائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہ گلگت بلتستان پبلک سروس کمیشن کے قیام تک فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے تحت آفیسران کی بھرتیاں عمل میں لائی جائینگی۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو فعال بنایا جائیگا وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف نے گلگت بلتستان کے دورے کے موقع پر ڈزاسٹر مینجمنٹ کو فعال بنانے اور ضروری مشینری کی خریداری کیلئے50کروڈ روپے فراہم کیے ہیں اور سالانہ15 کروڈ فراہم کیے جارہے ہیں جس سے ضلعی سطح پر ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو ضروری مشینری فراہم کیے جارہے ہیں۔

حالیہ سیلاب میں ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کردار قابل تحسین رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت جلد دیامر اور گانچھے میں ریسکیو1122 کا آغاز کریگی جس سے ان علاقوں کے عوام کو ایمرجنسی سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ فائر برگیڈ اور سول ڈ فنس کو فعال بنانے کیلئے اقدامات کیے جاہیں متعلقہ اداروں کے سٹاف کو ضروری ٹریننگ کرائی جائے وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ شاہراہ قراقرم میں کانوائے سسٹم کو ختم کرنے کے وفاقی اورKPK حکومت سے رابطے میں ہیں۔

تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہفتے میں ایک دن ترقیاتی منصوبوں کی منیٹرننگ کریں اور رپورٹ ارسال کریں متعلقہ اضلاع کے اداروں کے سربراہان کا اجلاس ہفتہ وار یقینی بنائیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز اپنے اضلاع میں ضروری اشیاء کی سرکاری نرخوں میں فروخت اور میعاری اشیاء کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اقدامات کریں۔

وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں عوام کو میعاری اشیاء کی فراہمی یقینی بنائی جائیگی صوبے میں4کلو سے زیادہ کے برائلر مرغیوں کی فروخت پر پابندی عائد کی جائے اور تمام اضلاع میں اس پر عمل در آمد کرائی جائے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ گلگت بلتستان کے تھانوں خصوصاً دور دراز علاقوں کے نالوں میں موجود تھانوں کی حالت بہتر بنائی جائے اور تھانوں کی چار دیواری تعمیر کی جائے۔

وزیراعلیٰ نے متعلقہ آفیسران کو ہدایت کی ہے کہ نئے جیل کی تعمیر بروقت کی جائے صوبائی حکومت ضروری مالی وسائل فراہم کریگی۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ مناور میں کمپن سیشن کے بغیر دفاتر کیلئے زمین حاصل کی گئی ہے لہذا ان دفاتر میں چھوٹی ملازمتوں میں مقامی افراد کو ترجیح دی جائے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے محکمہ داخلہ کی جانب سے دیے گیے بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایشیا کے پیس انڈکس میں گلگت بلتستان پر امن علاقہ قرار پایا ہے جو ہم سب کیلئے باعث فخر ہے۔ وزیراعلیٰ نے سیکریٹری داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ سی پیک اور میگا منصوبوں کا آغاز کیاجارہا ہے۔ لہذا امن وامان یقینی بنانے کیلئے زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر سختی سے عمل در آمد یقینی بنائی جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ جیلوں کی سیکورٹی یقینی بنائی جائے اور قیدیوں کو موبائیل کے استعمال پر پابندی میں سختی سے عمل در آمد کرایا جائے۔ وزیراعلیی نے اس موقع پر ہدایت کی ہے کہ ڈزاسٹر رسک مینجمنٹ کوارڈینیٹر(DRMS) کو ایک سال کے مدت کا کنٹریکٹ میں اضافہ کیا جائیگا۔