رینجرز کے متعلق اشتہارایک ایس ایس پی نے کوررنگ لیٹر کیساتھ بھیجا تھا،نثارکھوڑو

تمام محکمے اشتہار کے حوالے سے محکمہ اطلاعات کو جو مواد بھیجتے ہیں اس مواد میں محکمہ اطلاعات تبدیلی نہیں کرتا،وزیراطلاعات سندھ

بدھ 7 اکتوبر 2015 22:00

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) سندھ کے سینئر وزیراطلاعات نثاراحمدکھوڑو نے کہا ہے کہ پولیس کی جانب سے رینجرز کے متعلق اشتہارایک ایس ایس پی نے کوررنگ لیٹر کے ساتھ بھیجا تھا ، تمام محکمے اشتہار کے حوالے سے محکمہ اطلاعات کو جو مواد بھیجتے ہیں اس مواد میں محکمہ اطلاعات تبدیلی نہیں کرتا،محکمہ اطلاعات صرف اشتہار کی اشاعت کیلیئے پوسٹ مین کا کردار ادا کرتا ہے، اشتہار کے متعلق تحقیقات کرائی جارہی ہے جس کے لیئے ڈی آئی جی ثناء اﷲ عباسی کو تحقیقاتی افسر مقرر کیا گیا ہے۔

تحقیقات میں جس کی بھی بد نیتی ظاہر ہوئی اس کوسزا دی جائے گی تاہم تمام محکمے اشتہار ات کے حوالے سے مواد کو جانچ پڑتا ل اوردیکھنے کے بعد محکمہ اطلاعات کو بھیجیں ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے بدھ کو کراچی پریس کلب میں سینئر صحافی ایس آر غوری کی کتاب let the people judge کی رونمائی کی تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ پیر پگاراکو حسب عادت آمر کی حمایت کرنی ہوتی ہے،بڑے پیر پگارا حاضر سروس کی تعریف کرتے تھے اور موجودہ پیر پگارا ایک ریٹائرڈ کی حمایت میں ہیں۔

انھوں نے کہا کہ آمرانہ نظام حکومت کے حامی آمروں کے فائدے میں ہی بات کرینگے۔ ایسے لوگوں کی کوئی وقعت نہیں جو عوام کے بجائے آمروں کی حمایت کرتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت سے سب سے بڑا نقصان آمر مشرف کا نہیں مگر عوام اور جمہوریت کا ہواکیونکہ شہید بے نظیر بھٹو جمہوریت اور عوام کی روح رواں تھی۔انھوں نے کہا کہ شفاف احتساب کے لیئے صوبائی احتساب کمیشن بنا رہے ہیں اور یہ ایسا احتساب کمیشن ہوگا جس پر جانبداری کا الزام نہ لگے اور یہ احتساب کمیشن میاں صاحب کی طرح احتساب نہیں کریگاکہ ان کے بھائی کی حکومت کے لیئے احتساب نہیں مگر باقی سب کے لیئے احتساب ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انھو ں نے کہا کہ انٹر بورڈ میں احتجاج کی وجہ کوئی نہ کوئی بات ضرور ہوگی اور سیکریٹری بورڈ اس معاملے کی تحقیقات کرینگے اور اس معاملے کو حل کرائینگے۔قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ ایسی کتابیں لائبریریوں کی رونقیں بڑھاتی ہیں ۔انھوں نے کہا کہ 1947ء میں ملک بنا مگر 1970ء تک عوام کو ون مین ون ووٹ سے محروم رکھا گیا اور ملک میں لگاتار سالوں سے مارشل لاء کے دور میں عوام اورعوامی نمائندوں کو نشانہ بنایا گیااور جب بھی عوام نے اپنا فیصلہ منوانے کی بات کی تو اس کی کبھی عوام کو کوڑے لگا کر توکبھی عوام پر گولیا ں برسا کر سرکوبی کی گئی۔

متعلقہ عنوان :