آئیسکو کی نجکاری کیخلاف مری روڈ پر ملازمین کی ریلی اور احتجاج

آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین کے زیراہتمام شہر شہر احتجاجی مظاہرے کارکن نجکاری کے خلاف سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں، جاوید اقبال بلوچ

بدھ 7 اکتوبر 2015 20:53

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء) اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) سمیت دیگر بجلی کمپنیوں کی نجکاری کے خلاف آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین (سی بی اے) کے زیر اہتمام گذشتہ روز ملک بھر میں ’’یوم احتجاج‘‘ منایا گیا۔ اس سلسلے میں راولپنڈی میں شہید بے نظیر بھٹو روڈ پرآئیسکو کے سینکڑوں ملازمین نے ریجنل چیئرمین جاوید اقبال بلوچ، ریجنل سیکرٹری حاجی ظاہر گل،ڈپٹی چیئرمین ظفر وڑائچ، پنڈی سرکل کے زونل چیئرمین ملک فتح خان، زونل سیکرٹری طارق نیازی،آفتاب رفیق، تصویر زیدی، قمر فاروق کلیامی، لالہ سکندر، اشفاق انقلابی، پی ڈی کنسٹرکشن کے انار گل، اسلام آباد سرکل کے زونل سیکرٹری ملک رمضان، چوہدری اکرم، ملک ممریز، جی ایس او سرکل کے زونل سیکرٹری حمید اﷲ شاہ کاظمی، مسرت کاظمی، ریجنل سیکرٹری انفارمیشن سجاد حسین ساجد اور دیگر عہدیداروں کی قیادت میں زبر دست احتجاجی ریلی نکالی جو آئیسکو کمپلیکس مریڑ حسن میں اختتام پذیر ہوئی۔

(جاری ہے)

مظاہرین نجکاری، بیروزگاری، مہنگائی اور حکومت کی مزدور کش پالیسیوں کیخلاف نعرے بازی اور سینہ کوبی کر رہے تھے اور انہوں نے اپنے مطالبات کے حق میں بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ قبل ازیں پریس کلب لیاقت باغ میں کارکنوں کا جلسہ ہوا جس یونین راہنماؤں نے خطاب کیا۔اس موقع پر آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین کے ریجنل چیئرمین جاوید اقبال بلوچ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی موجودہ حکومت عالمی مالیاتی اداروں کے دباؤ پر آئیسکو جیسے قومی اداروں کو بیچنے کے درپے ہے۔

واپڈا کے ایک لاکھ پچاس ہزار ملازمین نجکاری کے خلاف یک زبان ہیں اور ہم کسی صورت بھی منافع بخش قومی اداروں کی نجکاری نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی مزدور کش پالیسیوں کی وجہ سے کارکنوں میں بے چینی پیدا ہو رہی ہے اور صنعتی امن تباہ ہو رہا ہے۔ حکومت ہوش کے ناخن لے اور سی بی اے کے ساتھ اعلیٰ سطحی مذاکرات شروع کرے۔ جاوید بلوچ نے آئیسکو میں ایک نام نہاد یونین کی جانب سے آئیسکو میں ہونے والی حالیہ بھرتیوں کے حوالے سے بے بنیاد پروپیگنڈے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آئیسکو میں کئی سالوں سے خالی پڑی ہوئی سینکڑوں اسامیوں کو پر کرنے، حاضر سروس ، ریٹائرڈ اور متوفی ملازمین کے بچوں کو ملازمتیں دلوانے اور ادارے میں سٹاف کی کمی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے سی بی اے کی طویل جدوجہد کے بعد آئیسکو میں بھرتیوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے جس میں کارکنوں کے حقوق کے تحفظ اور میرٹ کی عملداری کو یقینی بنانے کیلئے سی بی اے کڑی نظر رکھے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں گریڈ ایک سے سترہ تک تمام بھرتیاں خالصتاََ میرٹ اور قابلیت کی بنیاد پر ہوئی ہیں اور پہلی بار عام ملازمین کے تعلیم یافتہ، ذہین اور باصلاحیت بچوں کو میرٹ پر گریڈ سترہ کی اسامیوں پر منتخب ہونے کے مواقع ملے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئیسکو میں ایک سیاسی جماعت کے دم چھلہ گروپ کی سرگرمیاں اور بے بنیاد پروپیگنڈہ ملازمین دشمنی پر مبنی ہے ۔ یہ مزدور دشمن ٹولہ جھوٹ اور غلط بیانی کے ذریعے آئیسکو ملازمین میں انتشار پیدا کرنا چاہتا ہے تاکہ حکومت کیلئے ادارے کی نجکاری کی راہ ہموار کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ آئیسکو کے غیور اور باشعور ملازمین ان سازشوں سے باخبر ہیں اور وہ نجکاری کے خلاف سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے رہیں گے ۔

متعلقہ عنوان :