غلام حیدر وائیں نے اپنی ساری زندگی مسلم لیگ کا پرچم سربلند کرنے اور عوامی خدمت کے کام سرانجام دینے میں صرف کردی

نشست کے مہمانان خاص وفاقی وزیر سعد رفیق اور رکن قومی اسمبلی بیگم مجیدہ وائیں تھے

بدھ 7 اکتوبر 2015 20:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 اکتوبر۔2015ء) غلام حیدر وائیں نے اپنی ساری زندگی مسلم لیگ کا پرچم سربلند کرنے اور عوامی خدمت کے کام سرانجام دینے میں صرف کردی ۔ غلام حیدر وائیں اپنے اچھے کارناموں کی بدولت ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک پاکستان کے مخلص کارکن ،سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چیئرمین نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے ایوانِ کارکنانِ تحریک پاکستان،شاہراہ قائداعظم لاہور میں ممتاز مسلم لیگی رہنما اور پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ غلام حیدر وائیں شہید کی 22ویں برسی کے سلسلے میں منعقدہ خصوصی نشست سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس نشست کے مہمانان خاص وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور رکن قومی اسمبلی بیگم مجیدہ وائیں تھے۔

(جاری ہے)

نشست کا اہتمام نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔اس موقع پر نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، سابق چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت چیف جسٹس (ر) میاں محبوب احمد،صوبائی پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد ارشد،مسلم لیگی رہنما اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق سیکرٹری محمد اسلم زار ایڈووکیٹ،مسلم لیگ یوتھ ونگ کے رہنما میاں غلام حسین شاہد ،عزیز ظفر آزاد ،سید نصیب اللہ گردیزی سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔

پروگرام کا آغاز حسب معمول تلاوت قرآن حکیم‘ نعت رسول مقبول اور قومی ترانے سے ہوا۔ تلاوت کی سعادت قاری محمد رفیق نے حاصل کی جبکہ بارگاہ رسالت مآب میں گلہائے عقیدت ممتاز نعت خواں حافظ مرغوب احمد ہمدانی نے پیش کئے۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہدرشید نے اداکیے۔محمد رفیق تارڑ نے کہا کہ دنیا میں وہی لوگ زندہ رہتے ہیں جو اپنے آپ کو انسانیت کی خدمت کیلئے وقف کر دیتے ہیں، غلام حیدر وائیں بھی انہی میں سے ایک شخص تھے۔

ان کی تعلیمی اور سماجی خدمات کی بنا پر ہم کہہ سکتے ہیں کہ وہ سچے مسلم لیگی ،قائداعظم کے سپاہی اور سرسید احمد خان کے پیروکار تھے۔انہوں نے نے اپنے لئے دوگز کا مکان بھی نہیں بنایا لیکن قوم اور اس ملک کی نئی نسلوں کی تعلیم وتربیت کیلئے لاتعداد ادارے قائم کر گئے ۔جب ان کی زندگی کی طرف نظر دوڑائیں تو سمجھ نہیں آتی کہ ایسا شخص جس کے پاس اپنا ذاتی مکان تک نہ تھا اس نے اتنے ادارے کیسے قائم کر دیے ،یہی بات سمجھ آتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی نیت ، اخلاص اور درد کو قبول فرمایا جو وہ اس قوم کیلئے رکھتے تھے۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ہم سب کو جذبہٴ خدمت خلق سے سرشار ہو کر ملک و قوم کیلئے کام ،کام اور کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ غلام حیدر وائیں ایک فرد نہیں بلکہ ایک تحریک ،نظریے اور سیاسی نظام کانام ہے ۔آپ ایک چلتا پھرتا ادارہ تھے۔ غلام حیدر وائیں کی شخصیت کی نمایاں خوبیاں جرأت ،دیانت اور صداقت تھیں۔

ان کو شہید کرنیوالے میاں چنوں کے وہ جرائم پیشہ افراد تھے جن کے خاندان نے اس علاقے میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کر رکھا تھا۔آپ کی وزارت اعلیٰ کے دور میں ان جرائم پیشہ افراد کی سرگرمیوں کو ختم کیا گیااور اسی دوران ان کا سرغنہ بھی مارا گیا تھا۔وہ انتقام کی آگ میں جل رہے تھے ۔علاقے کے جاگیردار بھی جرائم پیشہ افراد کی سرپرستی کررہے تھے ۔

یہ جاگیردار ایک عام آدمی کو اپنے سامنے کھڑا دیکھنے کو تیار نہیں تھے۔ غلام حیدر وائیں عدم تشدد کے بہت بڑے داعی تھے۔ انہوں نے بڑی جرأت سے حالات کا مقابلہ کیا اور اپنے موقف پر ڈٹے رہے اور شہادت کے رتبے پر فائز ہو گئے۔انہوں نے کہا ہماری قومی سیاست میں غلام حیدر وائیں جیسی شخصیات بہت کم آئی ہیں ۔آپ کے پاس سرمائے کی کوئی طاقت نہیں تھی لیکن آپ وزارت اعلیٰ کے منصب پر فائز ہوئے۔

غلام حیدر وائیں فنا فی مسلم لیگ تھے۔ آپ بلبلِ مسلم لیگ تھے اور آپ نے مسلم لیگ کو زبان دی۔انہوں نے مجھے ایک بنیادی اصول بتایا کہ اتنا کام کرو کہ تم پارٹی کی مجبوری بن جاؤ۔اقتدار غلام حیدر وائیں کے پیچھے بھاگتا تھا جبکہ آج لوگ اقتدار کے پیچھے بھاگتے ہیں۔غلام حیدر وائیں کو میاں چنوں کا سرسید کا کہا جاتا ہے ۔آج سیاسی جماعتوں کی جانب سے نوجوانوں کو نئی سوچ وفکر دینی چاہئے اور نئی لیڈر شپ تیار کرنی چاہئے۔

غلام حیدر وائیں نے مسلم لیگ میں میرٹ کو معیار بنایا۔میاں نواز شریف اور غلام حیدر وائیں کے درمیان گہرا قلبی رشتہ تھا۔انہوں نے کہا غلام حیدر وائیں سیاست اور بیرون سیاست دونوں جگہ سرخرو رہے۔انہوں نے ہمیں پوری جرأت کے ساتھ پارٹی قواعد وضوابط کے اندر رہتے ہوئے حق بات کہنے کا طریقہ سیکھایا۔وہ خوشامدی پالیسی کے سخت خلاف تھے۔ بیگم مجیدہ وائیں نے کہا کہ آج غلام حیدر وائیں کو ہم سے بچھڑے 22برس ہو چکے ہیں لیکن وہ آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

غلام حیدر وائیں ایک درویش صفت انسان تھے۔ انہوں نے سادہ زندگی بسر کی ،ان کا کہنا تھا کہ سادگی سے بہتر کوئی چیز نہیں ہے۔ہمیں ان کی پیروی کرتے ہوئے مسلم لیگ کو مضبوط سے مضبوط تر بنانے کی کوشش کرنی چاہئے۔میں نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کی شکر گزار ہوں کہ انہوں نے غلام حیدر وائیں کے نام کو زندہ رکھا ہوا ہے۔نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہاآج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمارے سیاسی رہنما غلام حیدر وائیں والی صفات پیدا کریں۔

انہو ں نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ ہونے کے باوجود اپنا مکان تک نہیں بنایا اور سادہ زندگی بسر کی۔آپ کو پاکستان ،قائداعظم اور مسلم لیگ سے عشق تھا۔آپ ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے۔چیف جسٹس(ر) میاں محبوب احمد نے کہا کہ غلام حیدر وائیں جب پنجاب کے وزیر اعلیٰ بنے تو میں لاہور ہائیکورٹ کا شیف جسٹس تھا۔ آپ ایک درویش منش آدمی تھے۔آپ پاکستان سے بے حد پیار کرتے تھے اور اس ملک کیخلاف کوئی بات سننا برداشت نہیں کرتے تھے۔

انہوں نے کہا جاگیردارانہ ذہنیت یہاں سے جائے گی تو حقیقی جمہوریت آئے گی۔غلام حیدر وائیں جیسے لوگ بہت کم ملتے ہیں ،اگر ہمیں ان جیسے چند مزید لوگ میسر آجائیں تو ہم منزل تک پہنچ سکتے ہیں۔صوبائی پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد ارشد نے کہا غلام حیدر وائیں نظریہٴ پاکستان کے متوالے تھے ۔آپ قائداعظم علامہ محمد اقبال اور مادرملت کے افکار کی ترویج و اشاعت کرتے رہے۔

انہوں نے ایم ایس ایف کو بھی ازسرنو منظم کیا اور مسلم لیگ کو مضبوط بنایا۔محمد اسلم زار ایڈووکیٹ نے کہا مسلم لیگ کیلئے غلام حیدر وائیں کی خدمات کا احاطہ کرنا مشکل ہے۔آپ ہر ایک کے ساتھ محبت اور شفقت سے پیش آتے تھے۔آپ نے ہمیشہ عام کارکنوں کی حوصلہ افزائی فرمائی۔مسلم لیگ کا لٹریچر غلام حیدر وائیں کا تحریر کردہ تھا۔میاں غلام حسین شاہد نے کہا کہ آج بدقسمتی سے سیاسی جماعتوں نے سیاسی کارکن بنانا چھوڑ دیے ہیں ،آج سیاسی جماعتوں میں غلام حیدر وائیں جیسے لوگ موجود نہیں ہیں جو سیاسی کارکن تیار کرتے تھے۔

انہوں نے ہمیں ہمیشہ حق کا ساتھ دینے کا درس دیا۔عزیز ظفر آزاد نے کہا کہ سیاست میں غلام حیدر وائیں جیسے افراد بہت کم ہی نصیب ہوتے ہیں۔آپ ہر کارکن کا مکمل خیال رکھتے اور عام کارکن کی بھرپور سپورٹ کرتے تھے۔سید نصیب اللہ گردیزی نے کہا کہ غلام حیدر وائیں اور سردار عبدالقیوم خان نے نظریاتی سیاست کو فروغ دیا اور نظریاتی کارکن ان دونوں ہستیوں کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

اس ایوان میں موجود یہ ہال بھی ان کے نام سے ہی منسوب ہے۔شاہد رشید نے کہا کہ غلام حیدر وائیں نے اپنی زندگی پاکستان کیلئے وقف کررکھی تھی، آپ ایک عام گھرانے میں پیدا ہوئے اور اپنی محنت کے بل بوتے پر وزیر اعلیٰ پنجاب کے منصب تک پہنچے۔ شہید کا نام ممتاز مسلم لیگی رہنما اور دریش منش وزیراعلیٰ کی حیثیت سے تاریخ میں جگمگاتا رہے گا۔انہوں نے سادہ زندگی بسر کی۔ہمیں ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سادہ زندگی بسر کرنے کی ضرورت ہے ۔ پروگرام کے اختتام پرمولانامحمدشفیع جوش نے غلام حیدروائیں شہید،ڈاکٹر مجید نظامی مرحوم کے بلندیٴ درجات کیلئے دعاکی`