عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھانے کی بجائے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جائے ،فیصل کی تاجربرارداری کا حکومت سے مطالبہ

بدھ 7 اکتوبر 2015 20:03

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 اکتوبر۔2015ء)شہر کی بزنس کمیونٹی نے حکومت پر زور دیا ہے کہ عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھانے کی بجائے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جائے اسکے لئے FBR کو اپنا امیج بہتر بنا کر ٹیکس دھندگان کا اعتماد حاصل کرنے ضرورت ہے تاکہ محاصل کی کی کمی کا مسئلہ حل کیا جاسکے اور ملک ترقی کر سکے صدر انجمن تاجران سٹی فیصل آباد خواجہ شاہد رزاق سکااورجنرل سیکرٹری چوہدری محمود عالم جٹنے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور وزیر خزانہ اسحق ڈار سے مطالبہ کیا ہے کہ بنک ٹرانز یکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی وصولی ایک ماہ کیلئے موخر کرنے کی بجائے اسے مکمل طور پر ختم کیا جائے انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ وزیر اعلی پنجاب میاں محمدشہباز شریف تاجر برادری کا ل جیتنے اور انکی امنگوں پر پورا اترتے ہوئے بنک ٹرانز یکشن پر 0.3 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس واپس کرائینگے کیونکہ ملک بھر کی تاجر برادری اسے کسی صورت قبول کرنے کیلئے تیار نہیں سینئر تاجر رہنماؤں نے کہا کہ ٹیکس گزاروں کی اکثریت اس ادارے(FBR)کو شک کی نگاہ سے دیکھتی ہے اس تاثر کو دور کئے بغیر ملکی ترقی ناممکن ہے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ کی تاجر حکومت تاجروں پر اعتماد کرے بصورت دیگر عوام اورایف بی آر کے مابین خلیج پر کئے بغیر پاکستان غیروں کی مدد کا محتاج رہیگا انہوں نے کہا کہ تاجربرادری احتجاج اورہڑتال کرنا نہیں چاہتی اسے احتجاج جاری رکھنے اورہڑتال پر مجبورکرنے کی بجائے اس معاملے کوباہمی گفت وشنیداورمذاکرات سے حل کرے کیو نکہ تاجر برادری اب اس میں مزیدتاخیر برداشت نہیں کریگی انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں جب 0.6 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس لگایا گیا تو اس ظالمانہ ٹیکس کے خلاف ملک بھر میں زبردست احتجاج کیاشٹر ڈاؤن کیا اور بھوک ہڑتال کی تا ہم صدر فیڈ ریشن آف پاکستان چیمبرزآف کامرس اینڈانڈسٹری میاں محمدادریس کی مداخلت پر قائم کی گئی ایک اعلٰی سطحی کمیٹی نے نان فائلرکو ریلیف دینے کیلئے ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح کو3ماہ کیلئے 0.3فیصدکرنے کا فیصلہ کیا تھایہ مدت 30ستمبرکوختم ہو گئی لیکن اس مسئلے کو تاجروں کی مکمل مرضی کے مطابق حل نہ کیا گیا بے چینی کے باعث تاجروں نے دوبارہ احتجاج کا سلسلہ شروع کرنے کا اعلان کردیا انہوں نے کہا کہ اس پریشان کن صورتحال پرجہاں تاجراپنی پوری توجہ کاروبارپرنہیں دے پارہے وہاں یہ گورنمنٹ کیلئے بھی لمحہ فکریہ ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ انتہائی اہمیت کے اس مسئلے کو تاجروں کی مرضی کے مطابق حل کیا جائے تاکہ وہ اس پریشان کن صورتحال سے نجات پا کراپنی پوری توجہ انپے کاروبار اور پاکستان کو ایشیاء کا ٹائیگر بنانے پر دے سکیں