Live Updates

عمرانی اور شیطانی طاقتوں کو اڑا دیں گے ،لاہور فیصلوں کا شہر ہے جو حکومتیں بنا اور گرا سکتا ہے ‘ خواجہ سعد رفیق

محنت کشوں، غریبوں اور عوام کی عدالت سے بڑی عدالت روئے زمین پر کوئی نہیں‘ وفاقی وزیر ریلوے کا انجن شیڈ میں محکمے کے ملازمین سے خطاب ضمنی انتخاب میں شکست کے خوف سے عمران خان کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں،11 اکتوبر فیصلے کا دن ہے ‘ ایاز صادق

بدھ 7 اکتوبر 2015 19:38

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 اکتوبر۔2015ء ) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمرانی اور شیطانی طاقتوں کو اڑا دیں گے ،ریلوے کے کسی کنٹریکٹ ملازم کو فارغ نہیں کیا جائے گا ،محنت کشوں، غریبوں اور عوام کی عدالت سے بڑی عدالت روئے زمین پر کوئی نہیں، لاہور فیصلوں کا شہر ہے جو حکومتیں بنا اور گرا سکتا ہے اور جب لاہور فیصلہ کرتاہے تو وہ پورے پاکستان کا فیصلہ بنتا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریلوے انجن شیڈ ریلوے ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر این اے 122 سے امیدوار سردار ایاز صادق، ممبر قومی اسمبلی شیخ وقاص اکرم،پی پی 147سے امیدوار محسن لطیف سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے حکومت میں آنے کے بعد قومی اداروں کو مرحلہ وار تنزلی سے باہر نکال رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

67 سال سے پاکستان ریلویز تنزلی کا شکار رہا ،جب بطور وزیر ریلوے ذمہ داری سنبھالی تو مجھے کہا گیا کہ بھارت کے لالو پرشاد کا ماڈل دیکھ لیں جس پر میں نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ یہاں کوئی انڈین ماڈل نہیں چلے گا اور نہ ہی ریلوے کی نجکاری ہو گی۔ ریلوے سالانہ 18 ارب روپے کماتا تھا جو اب 32 ارب روپے کما رہا ہے اور اس سال اس کی آمدنی کو 38 ارب روپے تک لیکر جائیں گے۔

ریلوے کا خسارہ بتدیج کم ہو رہا ہے جس سے اسکی بنیادی مستحکم ہو رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے قومی ادارہ ہے اور اسکی کامیابی کی وجہ یہ ہے کہ میں نے کبھی اس میں سیاسی مداخلت نہیں ہونے دی ۔انہوں نے کہا کہ جن گھروں میں ریلوے ورکرز رہ رہے ہیں وہ ان کے رہنے کیلئے موزوں نہیں جس کیلئے افسران کی رہائشگاہوں کو مزدوروں کی رہائشگاہوں میں تبدیل کریں گے اور اس کی تعمیر اسی سال شروع ہو جائے گی۔

ایسی پالیسیاں بنائیں گے کہ کوئی بے گھر نہیں ہو گا جبکہ کسی بھی ریلوے ورکر کو گری ہوئی چھت دوبارہ بنانے سے نہیں روکا جائے گا۔ خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ گرین لائن ٹرین کے بعد قراقرم ایکسپریس کی اپ گریڈیشن پر کام جاری ہے اور رواں سال 3 ٹرینوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔ ریلوے میں جب الاؤنسز کا اضافہ ہو گا تو وہ سب کو ملے گا،رواں سال کے اختتام پر ریلوے ملازمین کو سروس سٹرکچر کا تحفہ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے کا ملازم چاہے وہ کنٹریکٹ پر ہو یا مستقل کسی کو بے روزگار نہیں کیا جائے گا بلکہ ملازمین کی زندگیوں میں آسودگی لانے کے لئے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے اراضی کی کمپیوٹرائزیشن کا کام جاری ہے اور آئندہ ڈیڑھ سال میں ریلوے کی ایک ایک انچ زمین کمپیوٹرائزڈ ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج چین پاکستان میں 46ارب ڈالرز کی سرمایہ کر رہا ہے ،سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ چین بھی یہی تھا اور پاکستان میں حکومتیں بھی موجود تھیں لیکن پاکستان میں سرمایہ کاری کیوں نہیں آئی کیونکہ یہاں کمیشن چلتا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کی حکومت اقتدار میں آئی تو اربوں ڈالر زکی سرمایہ کاری پاکستان میں آئی اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک بھارت ہے جسے پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہوتی اور اس کے ساتھ دوسرے عمران خان ہیں ۔لیکن اب ان سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ بڑے ہو جائیں اور پاکستان کے مستقبل سے کھیلنا بند کریں۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ ضمنی انتخاب میں شکست کے خوف سے عمران خان کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔ اگر پیسہ الیکشن جیتنے کا سبب بن سکتا تو عبد العلیم خان زندگی کبھی بھی الیکشن نہ ہارتے اور میں کبھی الیکشن نہ جیت سکتا ۔11 اکتوبر فیصلے کا دن ہے جس میں لاہور کے عوام یہ پیغام دیں گے کہ این اے 122 مسلم لیگ (ن) کا گڑھ ہے اور اس حلقے کی عوام کے ضمیر خریدے نہیں جا سکتے ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات