لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم انکوائری کمیشن نے اگست اور ستمبر کی رپورٹ جاری کر دی

کمیشن نے دو ماہ کے دوران 65 افراد کو بازیاب کرایا ، کمیشن کے پاس گزشتہ دو ماہ کے دوران لاپتہ افراد کے96نئے کیس درج کرائے گئے، زیر تفتیش کیسوں کی تعداد1304ہوگئی ،،کمیشن روزانہ کی بنیاد پر اسلام آباد ، لاہور اور کراچی میں مبینہ جبری گمشدگیوں کے کیسوں کی سماعت کررہا ہے،سیکرٹری انکوائری کمیشن فرید احمد خان

بدھ 7 اکتوبر 2015 19:19

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 اکتوبر۔2015ء ) وفاقی حکومت کی طرف سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جسٹس(ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیشن نے اگست اور ستمبر کی رپورٹ جاری کر دی ،کمیشن نے دو ماہ کے دوران 65 افراد کو بازیاب کرایا جبکہ کمیشن کے پاس گزشتہ دو ماہ کے دوران لاپتہ افراد کے96نئے کیس درج کرائے گئے جس سے زیر تفتیش کیسوں کی تعداد1304ہوگئی ہے ،کمیشن روزانہ کی بنیاد پر اسلام آباد ، لاہور اور کراچی میں مبینہ جبری گمشدگیوں کے کیسوں کی سماعت کررہا ہے ، بدھ کو کمیشن کے سیکرٹری فرید احمد خان کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق اگست اور ستمبر 2015ء کے دوران جسٹس (ر) جاوید اقبال، جسٹس (ر)ڈاکٹر غوث محمد اور سابق آئی جی پولیس محمد شریف ورک پر مشتمل کمیشن نے مبینہ طورر پر زبردستی اٹھائے جانے والے ا فراد کے کیسوں کی اسلام آباد، کراچی اور لاہور میں سماعت کی،کمیشن کے سامنے پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے پیش ہوئے ، اگست میں کیسوں کی تفصیلی سماعت کے دوران 21افرادلاپتہ افراد کا سراغ لگایاگیا ستمبر کے دوران 41 افراد کو بازیاب کرایا گیا،اگست کے دوران کمیشن کے پاس لاپتہ افراد کے 42 نئے کیس درج کرائے گئے جبکہ ستمبر میں 54 نئے کیس درج ہوئے، اس طرح اب کمیشن کے پاس لاپتہ افراد کی مجموعی تعداد 1304 ہو گئی ہے ،رواں ماہ کے دوران کمیشن کے ارکان اسلام آباد ، لاہور ،کوئٹہ اور کراچی میں مبینہ جبری گمشدگیوں کے کیسوں کی سماعت کر رہے ہیں۔