پاکستانی سر زمین اب کسی دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دینگے،قانون موجود ہے، جو شہری بھی ایسی کاروائی میں ملوث ہوا اسکی شہریت ختم ہو جائے گی؛وزیر اطلاعات پرویز رشید

20 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں پر کام جاری ہے، پی آئی اے کی پروازیں وقت پر چل رہی ہیں، پائلٹوں کو اپنا احتجاج ایسے انداز میں کرنا چاہئے تھا، جس سے عوام متاثر نہ ہوتی انتظامیہ متبادل پائلٹوں کو بندوبست کر رہی ہے، پاکستان اسٹیل ملز خسارے میں چل رہا ہے، اس بوجھ سے چھٹکارا ضروری ہے؛تقریب سے خطاب و میڈیا سے گفتگو

بدھ 7 اکتوبر 2015 18:18

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 اکتوبر۔2015ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سنیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ پاکستانی سر زمین کسی دہشت گرد اور دہشت گردی کیلئے اب استعمال نہیں ہونے دینگے۔قانون موجود ہے، جو شہری بھی ایسی کاروائی میں ملوث ہوا پاکستانی شہریت ختم ہو جائے گی۔20 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں پر کام جاری ہے، پی آئی اے کی پروازیں وقت پر چل رہی ہیں، پائلٹوں کو اپنا احتجاج ایسے انداز میں کرنا چاہئے تھا، جس سے عوام متاثر نہ ہوتی۔

انتظامیہ متبادل پائلٹوں کو بندوبست کر رہی ہے، پاکستان اسٹیل ملز خسارے میں چل رہا ہے، اس بوجھ سے چھٹکارا ضروری ہے، سانحہ منی کے منفی اثرات ختم کرنے کیلئے دونوں ملکوں نے کردار ادا کیا ہے، متاثرین کو وزیراعظم پیکیج دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ڈینگی کی صورتحٓل منجاب میں کے پی کے سے بہتر ہے۔حلقہ 122 کے نتائج 97 ء اور 2002 ء کے نتائج سے مختلف نہ ہونگے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے فلشمین ہوٹل راولپنڈی میں منعقدہ عالمی یوم سیاحت سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔

قبل ازیں انہوں نے تصویری نمائش بھی دیکھی۔اسموقع پر ایم ڈی پی ٹی ڈی سی چوہدری کبیر خان، سیکرٹری کیبنٹ راجہ حسن عباس،صدر الپائن کلب کرنل(ر)منظور حسین،سیکرٹری ایڈونچر فاؤنڈیشن جہان آرا معین، صدر ایسوسی ایشن آٓف ٹور آپریٹرز عرفان اللہ بیگ،خادم رسول، آگا اقرار ہارون، و دیگر بھی موجود تھے۔ایم ڈی پی ٹی ڈی سی کی جانب سے انکو شیلڈ بھی پیش کی گئی۔

اپنے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں پرویز رشید نے مزید کہا کہ پاکستان دنیا کی طاقتوں کی نزر ہو گیا تھا، لیکن آپریشن ضرب عزب کے شروع ہونے سے پاکستان اب پہلے سے زیادہ پرامن اور مظبوط ہو گیا ہے۔اب بنا کسی خوف و خطر دنیا بھر سے سیاح پاکستان آسکتے ہیں،اس کے لئے ٹورازم ڈیپارتمنٹ کو بہتر اقدمات اور سہولیات دینا ہونگی، انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے زریعے سیاحت کے شعبے کو صوبوبوں کے حوالے کر دیا گیا تھا، لیکن سیاحت کو بین الاقوامی سطح پر فروغ دینے کی ذمہ داری وفاقی ھکومت کے پاس ہی ہے۔

توانائی بحران کے خاتمے کیلئے ہائیڈرو الیکٹرک سمیت کوئلہ اور گیس سے بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں پر کام جاری ہے۔جس کے فوائد آئندہ سالوں میں ہونگے۔مواصلاتی انفرا سٹریکچر کیلئے سڑکوں سے آغاز کیا جاچکا ہے، سڑکوں کا جال بچچھ جانے کے بعد آمد و رفت با آسانی ہو سکے گ، اسی کی بدولت ترقیاتی سکیمیں بھی کام کر سکیں گی۔سڑکوں کی تعمیر سے ہی سیاحت کو بھی فراغ ملے کا۔

لیکن اپوزیشن حکومتی اقدمات کی مسلسل تنقید کر رہی ہے،میٹرو کے بجائے سکول کالج بنائے جاتے تو لوگ کس چیز پر سفر کر کے جاتے، ایسی تنقید اناڑی کھلاڑی ہی کر سکتے ہیں، انہوں نے کہا پی ٹی ڈی سی میں سابقہ دور حکومت میں وسائل سے بڑھکر اخراجات بڑھ گئے تھے، اسکو اب کم کیا جا رہا ہے، ملازمین کی تنخواہوں کو معاملہ بھی اسی وجہ سے لٹکا تھا۔اب مسائل سے چھٹکارا پا لیا گیا ہے۔

کہ راولپنڈی میں ڈینگی کنٹرول کرنے کیلئے پنجاب حکومت نے تمام وسائل صرف کئے ہیں، اس کے اعتراف میں سر ی لنکن ڈاکٹروں کی ٹیم نے کہا تھا کہ ڈینگی کو پھیلنے سے روکنے پر ہم نے وزیر اعلی شہباز شریف سے بہت کچھ سیکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ حج کے موقع پر سعودی حکومت کے بہتر انتظامات تھے، 20 لاکھ پاکستانی وہاں روزگار کما رہے ہیں، ہمیں انکے لئے بھی کچھ کرنا ہوگا، سعودیہ سے تعلقات کو لفطوں کے زریعے تقویت پہنچانا ہوگا۔

البہ میتیں اسلئے نہیں لائی گئی کیونکہ حج فارم مٰں یہ بات ہوتی ہء کہ انتقال کی صورت میں سعودیہ ہی دفنایا جائے گا۔انہوں نے کہا پاکستان اسٹیل کو حال ہی میں تنخواہوں کی ادائگی کیلئے 16 ارب جاری کئے ہیں، ایسے بوجھ سے چھٹکارہ پانے میں ہی ہم سب کا بھلا ہے۔انہوں نے کہا کہ حلقہ 122 میں کوئی وزیر اگر بحثیت پارٹی ورکر کام کر رہا ہے تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، البتہ سرکاری وسائل لگانا مناسب نہیں ہے۔عدالت عالیہ کا فیصلہ بھی ہمیں یہ حق دیتا ہے کہ ہم مسلم لیگی کارکن ہونے کے ناطے اپنے امیدوار کی انتخابہ مہم چلائیں۔ 1997 اور 2002 کے نتائج کی طرح مسلم لیگ (ن) ہی کامیاب ہوگی، 11 ستمبر کو بلٹ بکسوں سے شیر ہی باہر آئے گا۔ `