سی ڈی اے میں منسوخ شدہ پلاٹس کی پرانی قیمتوں پر بحالی اور ادارے کو کرڑوں روپے کا نقصان پہنچانے کا انکشاف

سی ڈی اے بورڈ نے پوش سیکٹر آئی ایٹ تھری کے مرکز کا کمرشل پلاٹ 19سال پر انی قیمت پر بحال کردیا

بدھ 7 اکتوبر 2015 18:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 اکتوبر۔2015ء) وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے ) میں منسوخ شدہ پلاٹس کی پرانی قیمتوں پر بحالی اور ادارے کو کرڑوں روپے کا نقصان پہنچانے کا انکشاف ہو اہے سی ڈی اے بورڈ نے پوش سیکٹر آئی ایٹ تھری کے مرکز کا کمرشل پلاٹ 19سال پر انی قیمت پر بحال کردیا لینڈ بحالی پالیسی 2014کی صریحاً خلاف ورزی کرتے ہوئے پلاٹ نمبر 3/Aصرف 98لاکھ روپے میں اصل الاٹی کی بجائے اٹارنی کی درخواست پر بحال کردیا گیا ادارے کو 5کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے آن لائن کو دستیاب دستاویز کے مطابق وفاقی ترقیاتی ادارے کے بورڈ نے اپنی ایک حالیہ میٹنگ میں سیکٹر آئی ایٹ تھری (وسنگم مارکیٹ ) کا ایک کمرشل پلاٹ غیر قانون طور پر بحال کرکے ادارے کو 5کروڑ روپے کا چونا لگا یا ہے دستاویز کے مطابق کلاس تھری شاپنگ سینٹر سنگم مارکیٹ سیکٹر آئی ایٹ تھری کا مذکورہ پلاٹ سی ڈی اے نے اگست 1994میں ظفر اقبال نامی الاٹی کو 98لاکھ روپے میں فروخت کیا تاہم الاٹی پہلی قسط جمع کروانے کے بعد مزید رقم جمع نہیں کرواسکا جس کے باعث جنوری 1996میں مذکورہ پلاٹس منسوخ کردیا الاٹی نے مختلف اوقات میں منسوخ شدہ پلاٹ کی بحالی کے لے سی ڈی اے کو درخواستیں دیں تاہم سی ڈی اے نے لینڈ بحالی پالیسی کے تحت اس پلاٹ کو بحال نہیں کیا اور درخواستیں مسترد کردی ہیں تاہم چےئرمین سی ڈی اے کی ہدایت پر فروری 2015کو سی ڈی اے بورڈ نے مذکورہ پلاٹ 1998کے ریٹ پر ہی بحال کرنے کی منظوری دے دی ہے سیکٹر آئی ایٹ تھری جہاں رہائشی پلاٹ چار کروڑ روپے سے کم مالیت کا نہیں وہاں پر تجارتی پلاٹ صرف 98لاکھ روپے میں دوبارہ بحال کردیا گیا ہے سی ڈی اے کے لینڈ بحالی پالیسی 2014کے مطابق تین سال تک منسوخ شدہ پلاٹ کی بحالی حالیہ مارکیٹ قیمت جو سی ڈی اے نے وصو ل کررکھی ہو اس پر ہو سکتی ہے بصورت دیگر منسوخ شدہ پلاٹس براہ راست نیلام ہو گا تاہم حیرت انگیز طور پر مذکورہ پلاٹ کو پالیسی کے خلاف بحال کردیا گیا اس زریعے کے مطابق مذکورہ پلاٹ اصل الاٹی کی درخواست پر بھی بحال نہیں ہوا بلکہ یہ اٹارنی کی درخواست پر ہو ا ہے الاٹی نے بحالی کے خلاف سول کورٹ سے رجوع کررکھا تاہم سی ڈی اے نے ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت کو حقائق بتائے بغیر اس کی بحالی کے احکامات لیے اور پھر عدالت کے اس سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف ڈویثرن بنچ سے رجوع نہیں کیا ہے زریعے کے مطابق عدالتی فیصلہ کو چےئرمین کی ہدایت پر چیلنج نہیں کیا گیا ہے حال ہی میں چےئرمین سی ڈی اے نے جناح سپر مارکیٹ کے ایک کثیر منزلہ پلازے میں سینماکی اجازت کے کیس میں بھی وکیل کو مقدمہ ہارنے کا حکم دیا تھا جس پر مقدمے کا وکیل انکاری ہو گیا اور فیصلہ سی ڈی اے کے خلاف آنے کی بجائے سی ڈی اے کے حق میں چلاگیا سی ڈی اے میں کرپشن نے سابقہ حکومت کے بھی ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں سابقہ دور میں کراچی کمپنی ، بلیوایریا اور سیکڑ ایف ٹن میں واقع منسوخ شدہ پلاٹس کی کوڑیوں کے بھاو بحالی کی گئی تھی جس سے سی ڈی اے کو اربوں روپے کانقصان اٹھا نا برداشت کر نا پڑ اتھا موجودہ انتظامیہ نے بھی اپنی روش تبدیل نہیں کی ہے اور مسلسل منسوخ شدہ پلاٹس کی خلاف ضابطہ بحالی کا سلسلہ شروع کیے ہوئے ہے ۔

`

متعلقہ عنوان :