کسان پیکیج بجٹ کا حصہ ،وزیر اعظم نے اعلان کرکے کسانوں کو بے وقوف بنایا ہم نے پہلے ہی دن مسترد کردیا تھا ٗ خورشید شاہ

پلاننگ ڈیپارٹمنٹ میں 4 ہزار ارب کی 3ہزار 500 اسکیمیں منظوری کی منتظر ہیں ٗسندھ حکومت پاکستان اسٹیل ملز خریدے تو فائدے میں رہے گی ٗ میڈیا سے گفتگو

بدھ 7 اکتوبر 2015 17:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 اکتوبر۔2015ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ کسان پیکیج پہلے ہی بجٹ کا حصہ ہے ٗ وزیر اعظم نواز شریف نے اعلان کرکے کسانوں کو بے وقوف بنایا ٗ کسان پیکیج سیاسی چال ہے جسے ہم نے پہلے ہی دن مسترد کردیا تھا پلاننگ ڈیپارٹمنٹ میں 4 ہزار ارب کی 3ہزار 500 اسکیمیں منظوری کی منتظر ہیں ٗسندھ حکومت پاکستان اسٹیل ملز خریدے تو فائدے میں رہے گی۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا کہ کسان پیکیج سیاسی چال ہے جسے ہم نے پہلے ہی دن مسترد کردیا تھا، کسان پیکج بجٹ کا حصہ ہے لیکن اس پرعملدرآمد نہیں کیا گیا، وزیراعظم نے پیکج کا اعلان کرکے کسانوں کو بے وقوف بنایا۔ وزیراعظم بتائیں کہ کیا 16-2015 کے بجٹ میں یہ پیکج شامل نہیں، چاول کے کاشت کاروں کو 5 ہزار روپے سبسڈی دینے کی بات بھی بجٹ 15-2014 میں شامل تھی، بجٹ کے بعد حکومت نے اعلان کرکے کسانوں کو بے وقوف بنایا ہے، وزیراعظم حقیقت نہیں بتارہے، وزیراعظم نواز شریف کسانوں کے لئے اعلان کردہ اقدامات کے حوالے سے بجٹ کا مسودہ سپریم کورٹ میں پیش کردیں، مسودہ پیش کرنے سے یہ کیس ختم ہوجائے گا، قوم کو پتہ چلنا چاہئے کہ حکمران کس طرح انہیں بے وقوف بنارہے ہیں۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ نے کہا کہ دھرنوں کے دوران جن انہوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تو ایک سینئر وزیر نے انہیں کہا کہ شاہ صاحب آپ کا ہم پر احسان ہے لیکن ایک دن ہم ہی آپ کی پیٹھ پر چھرا گھونپیں گے۔ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا پلاننگ ڈیپارٹمنٹ میں 4 ہزار ارب کی 3ہزار 500 اسکیمیں منظوری کی منتظر ہیں، ان میں سے کئی کی لاگت 750ارب روپے کی ہے.پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کے حوالے سے خورشید شاہ نے کہاکہ انہوں نے سندھ حکومت کو تجویز دی ہے کہ وہ اسٹیل مل کو خرید لے کیونکہ اگر سندھ حکومت پاکستان اسٹیل ملز خریدے تو فائدے میں رہے گی۔