تیل کی خریداری سے لے کر عوام کو فراہمی تک کرپشن ہی کرپشن کا انکشاف

منگل 6 اکتوبر 2015 14:46

تیل کی خریداری سے لے کر عوام کو فراہمی تک کرپشن ہی کرپشن کا انکشاف

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 اکتوبر۔2015ء)پاکستان میں تیل کی خریداری سے لے کر عوام کو فراہمی تک کرپشن ہی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔ دنیا میں تیل 60 فیصدسستا ہوامگر پاکستان میں حکومت نے عوام کوصرف 35فیصد کا فائدہ پہنچایا۔ من پسند ڈیلرز اور آئل ریفائنریز کوفائدہ پہنچایا گیا۔تفصیلات کے مطابق معروف تجزیہ کار ڈاکٹر فرخ سلیم کے مطابق پاکستان دوسرے ممالک کی نسبت عالمی سطح پر 8 سے 10فیصد زیادہ قیمت پر تیل خریدتا ہے اور یہ سلسلہ پچھلے15 برس سے چل رہا ہے۔

آئل ریفائنری کو ٹیکنالوجی بہتر بنانے کیلئے ٹیکس لگایا گیا لیکن اس کا فائدہ بھی انہیں کمپنیوں کو ہورہا ہے۔ عوام کو معیاری تیل ملا نہ ان کمپنیوں نے آج تک اپنی کوالٹی کو بہتر بنایا ہے یعنی یک نہ شد دو شد۔

(جاری ہے)

ڈاکٹرفرخ سلیم کے مطابق ساحل پر تیل لیکر آنے والے جہاز سے لیکر ٹینکر تک پہنچنے میں آئل مافیا 2.1ارب روپے کا تیل غائب کر دیتا ہے جس کا تمام بوجھ بھی عوام پر پڑتا ہے۔

عوام کو ٹیکسوں اورکرپشن کی مد میں 100ارب روپے کا ٹیکہ لگ جاتا ہے۔ ڈاکٹر فرخ سلیم کے مطابق 2013 اور 2014 میں اگست، ستمبر اور اکتوبر کے مہینوں میں فیورٹ پٹرول پمپس کو تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بارے میں دو روز پہلے آگاہ کر دیا گیا جس کے نتیجے میں 75 کروڑ روپے بھی عوام کے کھاتے میں ڈال دیئے گئے۔ڈاکٹر عاصم کے حکم پر کے الیکٹرک کو 4 ارب روپے کا پٹرول دیا گیا جو ابھی تک واپس نہیں ہوا۔ اسی طرح ایم ڈی پی ایس او احمد پرویز جنجوعہ نے 26 لاکھ کا نقصان پہنچایا۔