بانیان مجالس کا اجلاس، عزاداری میں رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی‘ شیعہ علما کونسل کا اعلامیہ

سٹیج حسینی کو اتحاد امت کیلئے استعمال کیا جائیگا،منبر رسول پر غیر مستند باتوں سے اجتناب کیا جائے ،قومی وحدت کو سبوتاژ کرنے والے اسلام کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے، اہل سنت کے مقدسات کا احترام شیعہ پر بھی لازم ہے‘ علامہ سبطین سبزواری کا بانیان مجالس کے اجلاس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو

اتوار 4 اکتوبر 2015 18:02

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 اکتوبر۔2015ء) شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری کی زیر صدارت محرم الحرام کے انتظامات کے حوالے سے بانیان مجالس، ماتمی سنگتوں اور جلوس ہائے عزا کے لائسنداران کا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں لاہور بھر سے تنظیموں کے نمائندگان نے شرکت کی ۔اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں واضح کیا کہ عزاداری ملت جعفریہ کی شہ رگ حیات ہے۔

اس میں کسی قسم کی رکاوٹ اور قدغن کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ یہ بھی واضح کیا گیا کہ سٹیج حسینی کو اتحاد امت کے لئے استعمال کیا جائے گا، جو انتشار پیدا کرتا ہے۔ اس کا ملت جعفریہ سے کوئی تعلق نہیں، وہ استعماری ایجنٹ ہے۔ اہل سنت اسلام کا اہم جزو ہیں ان کے مقدسات اور شخصیات کی توہین حرام ہے۔

(جاری ہے)

ایسا کرنے والے سے اظہار لاتعلقی کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ وہ مکتب اہل بیت کی نہیں امریکی اور یہودی ایجنڈے کی تکمیل کرتا ہے۔

اس کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اسے جہاں تک ممکن ہوا اسے روکیں گے۔شیعہ علما کونسل پنجاب کے دفتر میں منعقد ہونے والے اجلاس میں مولانا حافظ کاظم رضا نقوی،مولا نا حسن رضا قمی، توقیر حسین بابا، فرزند علی چھچھر، علی قاسمی ، شہباز حیدر نقوی، صغیر ورک اور دیگر رہنما بھی شریک ہوں گے۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ محر م الحرا م کے انتظامات کے حوالے سے سول انتظامیہ سے تعاون کریں گے۔

لیکن پولیس کی طرف سے عزاداری سید الشہدا میں رکاوٹوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔اجلاس میں ڈی پی او وہاڑی کی طرف سے مجالس اور جلوس عزا کے بانیان سے شورٹی بانڈز پر کروانے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت پر واضح کیا گیا کہ ریاستی اداروں کی مذہبی معاملات میں مداخلت اوربلاجواز پابندیوں سے ملت جعفریہ میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ پنجاب کو اہل بیت ؑکے ماننے والوں کے لئے مقبوضہ کشمیر نہ بنائیں۔

عزاداری میں کسی قسم کی قدغن کو قبول نہیں کریں گے۔یہ ہمارا بنیادی شہری حق ہے، اس پر کسی قسم کے بانڈز کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ مطالبہ کرتے ہیں کہ متعصب ڈی پی او وہاڑی کو برطرف کرکے کسی معتدل پولیس آفیسر کو تعینات کیا جائے ۔ اجلا س سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ شیعہ سنی اسلام کے دو بازو ہیں۔ دونوں میں اختلافات کو ہو ا دینے والے تحاد امت مسلمہ کے دشمن ہیں۔

فقہی اختلافات رکھنے کے باوجود صدیوں سے دونوں مکاتب فکر کے درمیان بھائی چارے کی فضا موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ علما،ذاکرین، واعظین اور خطبا منبر رسول پر غیر مستند باتوں سے اجتناب کریں ۔ صرف ایسی باتوں کا تذکرہ کیا جائے۔ جن کی تصدیق قرآن و حدیث اور اقوال معصومنین ؑسے ہوتی ہو۔ان کا کہنا تھا کہ اتحاد ووحدت قومی فریضہ ہے، اسے سبوتاژ کرنے والے اسلام اور پاکستان کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے۔اہل سنت کے مقدسات کا احترام شیعہ پر بھی لازم ہے۔ پاکستان میں ایسی فضا قائم کرنا چاہتے ہیں کہ کسی مسیحی ، ہندو اور سکھ کو بھی تکلیف نہ ہو۔

متعلقہ عنوان :