نئی دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام کے بیٹے کا ہندو لڑکی سے شادی کرنے کا فیصلہ ،بھارتی میڈیا کا دعویٰ

شاہی امام کے بیٹے کی ہندو لڑکی سے شادی کی خبر یں اہل خا نہ کو بد نا م کر نے کی سا زش ہے،ترجمان جامع مسجد

اتوار 4 اکتوبر 2015 17:43

نئی دہلی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 اکتوبر۔2015ء) بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ نئی دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری کے بیٹے شعبان بخاری نے ہندو لڑکی سے شادی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ بھا رتی میڈ یا رپو رٹس کے مطابق گزشتہ کئی سالوں سے ایک دوسرے کو جانتے ہیں ۔شعبان بخاری جس لڑکی سے شادی کے خواہش مند ہیں اس کا تعلق بھارت کے شہر غازی آباد سے ہے تا ہم چند و جو ہا ت کی بنا ء پر ابھی تک اس کا نا م ظا ہر نہیں کیا جا رہا ۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شاہی امام پہلے اس شادی کے خلاف تھے لیکن لڑکی کی طرف سے اسلام کے مطالعے اور اس کی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے پر رضامندی ظاہر کرنے پر وہ اس شادی کے حوالے سے راضی ہوئے۔شاہی امام کے بیٹے اور مستقبل کے شاہی امام کی شادی کی تقریب رواں برس 13 نومبر کو طے پائی ہے جبکہ دعوت ولیمہ 15 نومبر کو ہوگی۔

(جاری ہے)

دہلی جامع مسجد کے آفس انچارج امان اﷲ نے شعبان بخاری کی ہندو لڑکی سے شادی کی خبروں کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ شاہی امام کو اتر پردیش کی پنچائیت کے انتخابات سے قبل بدنام کرنے کی سازش ہے تاہم انہوں نے شعبان بخاری کی رواں سال نومبر میں شادی طے پائی جانے کی تصدیق کی۔

واضح رہے کہ سید احمد بخاری نے گزشتہ سال نومبر میں شعبان بخاری کو اپنا جانشین اور نائب امام مقرر کیا تھا۔خیال رہے کہ 4 روز قبل اتر پردیش کے ڈسٹرکٹ دادری میں ایک گاؤں میں 50 سالہ مسلمان شخص کو گائے کا گوشت کھانے کی افواہوں پر تشدد کرکے ہلاک جبکہ ان کے 22 سالہ بیٹے کو شدید زخمی کردیا گیا.محمد اخلاق کی ہلاکت کے بعد اتر پردیش کے مختلف علاقوں میں کشیدگی پائی جاتی ہے، ایسے میں شاہ امام کے بیٹے کے ہندو لڑکی سے شادی کے فیصلے کے سامنے آنے کو ہندو مسلم کشیدگی کم ہونے کے لیے ایک موقع بھی قرار دیا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :