بعض طاقتیں پارلیمنٹ کو بااختیار نہیں دیکھنا چاہتیں، عوام کو چاہیے کہ غیر جمہوری طاقتوں کے اشارے پر چلنے والی سیاسی جماعت کا بائیکاٹ کریں ، اقوام متحدہ میں وزیراعظم کاخطاب روایتی تھا، پنجاب میں پشتونوں کے خلاف نفرت کا بیج بویا جارہا ہے ، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے روٹ پر وعدہ خلافی کرکے (ن) لیگ نے اس اہم ترقیاتی منصوبے کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ،بلوچستان کے عوام ہم سے بندوق اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہیں ، ہم پارلیمنٹ کا حصہ بن کر وفاق کے حکمرانوں کو بار بار موقع رہے ہیں ،پشتونوں،بلوچوں،سندھیوں اورسرائیکیوں کومتحدہوکرتخت لاہورسے اپنے حقوق لینے کی جدوجہدکرناہوگی، ڈاکٹر نجیب اﷲ آج بھی پشتونوں کے رہنما ہیں، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر محمد عثمان کاکڑ کا انٹرویو

اتوار 4 اکتوبر 2015 17:40

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 اکتوبر۔2015ء ) پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر محمد عثمان کاکڑ نے کہا ہے کہ بعض طاقتیں پارلیمنٹ کو بااختیار نہیں دیکھنا چاہتیں، عوام کو چاہیے کہ غیر جمہوری طاقتوں کے اشارے پر چلنے والی سیاسی جماعت کا بائیکاٹ کریں ، اقوام متحدہ میں وزیراعظم کاخطاب روایتی تھا، پنجاب میں پشتونوں کے خلاف نفرت کا بیج بویا جارہا ہے ، چین پاکستان اقتصادی راہداری کے روٹ پر وعدہ خلافی کرکے (ن) لیگ نے اس اہم ترقیاتی منصوبے کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایاہے ،بلوچستان کے عوام ہم سے بندوق اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہیں جبکہ ہم پارلیمنٹ کا حصہ بن کر وفاق کے حکمرانوں کو بار بار موقع رہے ہیں ،پشتونوں،بلوچوں،سندھیوں اورسرائیکیوں کومتحدہوکرتخت لاہورسے اپنے حقوق لینے کی جدوجہدکرناہوگی، ڈاکٹر نجیب اﷲ آج بھی پشتونوں کے رہنما ہیں۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کو یہاں اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 اکتوبر۔2015ء کو خصوصی انٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ کا کردار صرف بحث مباحثے کی حد تک ہے جبکہ اس سے صرف پنجاب کے عوام مطمئن ہیں ، باقی چاروں قوموں یعنی پشتون بلوچ ، سندھی اور سرائیکیوں کو ملکر اپنے حقوق کیلئیجدوجہدکرنا ہوگی، چاروں قوموں کے حقوق تخت لاہورنے غصب کررکھے ہیں۔

پشتونوں کے ساتھ صوبہ پنجاب میں سوتیلی ماں جیسا سلوک کرکے نفرت کا بیج بویا جارہا ہے جبکہ یہ نفرت دوسرے صوبوں میں بھی پھیلے گی اور اس کا نشانہ پنجاب کے لوگ بنیں گے ۔ پشتونوں کو جان بوجھ کر انتہا پسندی کی جانب دھکیلا جارہا ہے تاکہ ان کے خلاف کارروائی کا جواز پیدا کیا جاسکے ۔ سنییٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہدوسری جانب غیر جمہوری قوتوں کی سیاست مین مداخلت جاری ہے جس کا اظہار چند روز قبل چیئرمین سینیٹ رضا ربانی ن اپنی تقریر میں کیا ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تمام پارلیمنٹرینز کو مل کر فوج اور ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت روکنے کیلئے اپناکرداراداکرنا چاہیے اور پارلیمنٹ کو بااختیار ادارہ بنایا جائے جبکہ عوام کوبھی ایسی سیاسی جماعتوں کا بائیکاٹ کرنا چاہیے جو غیر جمہوری قوتوں کے اشارے پر جمہوریت کو نقصان پہنچانے کے در پے ہیں اور بار بار فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو سیاست میں مداخلت کا موقع فراہم کرتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ چیئرمین سینیٹ رضا ربانی ایک بہادر جمہوری رہنماء ہیں ، جو پارلیمنٹ کو فعال بنانے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں تاہم مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کی قیادت سینیٹ کو مزید اختیار نہیں دینا چاہتی ۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے بارے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کو سب سے زیادہ نقصان مسلم لیگ (ن) نے پہنچایا ، وزیراعظم نے اقتصادی راہداری مغربی روٹ پر تعمیر کرنے کا وعدہ کای تھا مگر اب مشرقی روٹ پر تعمیر کرکے وعدہ خلافی کی جارہی ہے ۔

سینیٹ کی خصوصی کمیٹی نے اس حوالے سے اپنی رپورٹ میں حکومت کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے بلکہ موجودہ حکومت نے ثابت کردیا کہ یہ چین پنجاب اقتصادی راہداری ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کا اقوام متحدہ میں خطاب روایتی تھا جس میں افغانستان میں مداخلت نہ کرنے بارے گھسے پھٹے جملے دہرائے گئے ۔ سینیٹر محمد عثمان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ ہم سے اپنے حقوق کیلئے بندوق اٹھانے کا مطالبہ کررہے ہیں جبکہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی پارلیمنٹ کا حصہ بن کر بار بار وفاق کے حکمرانوں کو موقع دے رہی ہے کہ وہ چھوٹے صوبوں کے ساتھ برابری کاسلوک کریں۔

محمود خان اچکزئی کا قصور یہ ہے کہ انہوں نے بندوق نہیں اٹھائی بلکہ ووٹ کی طاقت پر بھروسہ کیا لیکن آج پشتونوں کودیوارکے ساتھ لگاکرہمیں کیاپیغام دیاجارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ پشتونوں کے دلوں میں آج بھی ڈاکٹر نجیب اﷲ کا احترام موجود ہے اور وہ انہیں اپنا رہنماء سمجھتے ہیں