بھارت ٗگائے کے گوشت کھانے کی افواہ اڑاکر مسلمان شخص کوموت کے گھاٹ اتارنے کی سازش میں بی جے پی لیڈرکا بیٹاملوث نکلا

علاقے میں حالات کشیدہ ٗ دہلی وزیر اعلیٰ اروند کنجری وال کے کانوائے کو بھی جانے سے روک دیا گیا ٗ میڈیا پر بھی حملے ٗ دو افراد گرفتار مقتول کے خاندان کوایئرفورس کے علاقے میں منتقل کرنے پرغورکیاجارہاہے ٗسربراہ بھارتی فضائیہ

اتوار 4 اکتوبر 2015 15:02

بھارت ٗگائے کے گوشت کھانے کی افواہ اڑاکر مسلمان شخص کوموت کے گھاٹ اتارنے ..

الہ آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 اکتوبر۔2015ء) بھارت میں گائے کے گوشت کھانے کی افواہ اڑاکر مسلمان شخص کوموت کے گھاٹ اتارنے کی سازش میں بی جے پی کے لیڈرکا بیٹاملوث نکلا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست اترپردیش میں سیکڑوں افرادنے جس مسلم لوہار کے گھر پر دھاوابول کراسے قتل کردیاتھاوہ محمداخلاق سیفی بھارتی فضائیہ کے کارپورل محمدسرتاج کے والدتھے شددکے اس واقعہ میں کارپورل کابھائی دانش بھی شدیدزخمی ہواتھا۔

لواحقین کے مطابق بھارتیہ جنتاپارٹی ع۔ لیڈرسنجیراناکے بیٹے وشال نے مندرسے اعلان کرایاتھاکہ اس گھرمیں گائے کا گوشت ہے جس پرسیکڑوں مشتعل افرادنے حملہ کردیاعلاقے میں صورتحال اس قدرکشیدہ ہے کہ دہلی کے وزیراعلی اروندکیجری وال کے کانوائے کو بھی علاقے میں جانے نہیں دیاگیااورمیڈیاپربھی حملے کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اترپردیش پولیس نے داتری واقعے میں ملوث وشال سمیت مزید2ملزمان کوگرفتارکرلیااورزیرحراست ملزموں کی تعداداب 10 ہوگئی ہے تاہم کشیدگی بڑھ رہی ہے۔

بھارتی فضائیہ کے سربراہ اروپ راہا نے تصدیق کی کہ مقتول کے خاندان کوایئرفورس کے علاقے میں منتقل کرنے پرغورکیاجارہاہے۔بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس کاٹجونے کہاکہ گائے کسی کی ماتانہیں ہو سکتی ٗیہ محض ایک جانورہے ٗگائے کے گوشت کے نام پرمحمداخلاق کاقتل سیاسی محرکات کے سبب کیاگیا،قاتلوں کوفوری کڑی سزاملنی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :