جج کے ریمارکس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی انصاف کی فراہمی میں عوام میں مایوسی پائی جاتی ہے ۔معروف قانون دان قاضی خالد علی

اتوار 4 اکتوبر 2015 14:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 اکتوبر۔2015ء) معروف قانون دان اور پاکستان کی پہلی لاء یونیورسٹی زیبسٹ کے وائس چانسلر جسٹس ( ر) قاضی خالد علی نے کہا ہے کہ جج کے ریمارکس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی انصاف کی فراہمی میں عوام میں مایوسی پائی جاتی ہے ۔

(جاری ہے)

تحریک آزادی کے سوا کسی تحریک کا سو فیصد نتیجہ نہیں نکلا ۔ 15 بار گرفتار ہوا جیل میں بی اے کا امتحان دیا جج کے عہدے سے فارغ کیا تو شکرانے کے نوافل پڑھے ۔ میڈیا سے گفتگو میں قاضی خالد علی کا مزید کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں 90 فیصد کارروائی اردو میں ہوتی ہے عالم گیریت کے دور میں انگریزی کو یکسر مسترد نہیں کیا جا سکتا ۔ سپریم کورٹ کے اردو کے فیصلے سے الجھن پیدا نہیں ہو گی