بلوچستان میں امن ، اتحاد اور اتفاق کی اشد ضرورت ہے ،اس مقصد کے حصول میں تمام قبائل کردار اداکریں،دشمن کے عزائم کومل کر ناکام بنائیں گے ، شرپسندو ں کا قلع قمع کرنے کیلئے سیکورٹی فورسز قبائلی عمائدین کے ساتھ ہیں، ملک دشمن کارروائیوں میں ملو ث شرپسندوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں فرنٹیئر کور کوئی کسر باقی نہیں چھوڑے گی

آئی جی ایف سی بلوچستان میجرجنرل شیر افگن کی قبائلی عمائدین سے گفتگو

ہفتہ 3 اکتوبر 2015 22:54

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 اکتوبر۔2015ء) انسپکٹرجنرل فرنٹیئرکوربلوچستان میجرجنرل شیر افگن نے کہاہے کہ بلوچستان میں امن ، اتحاد اور اتفاق کی ضرورت ہے اور اس مقصد کے حصول میں تمام قبائل اہم کردار اداکریں۔ ہفتہ کو آئی جی ایف سی میجر جنرل شیر افگن سے ضلع ڈیرہ بگٹی اورسوئی سے تعلق رکھنے والے قبائلی عمائدین اور معتبرین نے سرفرازبگٹی کی سرکردگی میں ہیڈکوارٹرایف سی میں ملاقات کی اور ظہرانے میں شرکت کی۔

قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی ایف سی نے کہاکہ سیکیورٹی فورسز اورعوام کے درمیان اعتمادکا رشتہ ناگزیر ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ باہمی خیالات کے تبادلے کے ذریعے اس رشتے کو مزید مضبوط اورتواناکیاجائے تاکہ صوبے کوبیرونی ایجنڈے پر عمل پیرا شرپسندوں سے چھٹکارا دلا کر امن وامان کا گہوارہ بنایا جاسکے۔

(جاری ہے)

میجرجنرل شیرافگن نے کہا کہ ہمارے ملک دشمنوں کی کوشش ہے کہ صوبے میں امن اور سکون ناپید ہوہمیں مل کراتفاق اور اتحاد سے اس سازش کو ناکام بنانا ہے۔

صوبے سے ہر قسم کی دہشتگردی کوختم کرناہے اور تخریب کاری کے عوامل اور اسباب کا سدِباب کرناہے۔آئی جی ایف سی نے مزیدکہا کہ امن وامان کے لحاظ سے سوئی اور ڈیرہ بگٹی پرامن ڈسٹرکٹ ہیں اور صوبے کو خوشحال اور پرامن بنانے میں عمائدین بھرپور تعاون کریں گے۔مزیدبرآں شرپسندو ں کا قلع قمع کرنے کیلئے سیکورٹی فورسز قبائلی عمائدین کے ساتھ ہے اور ملک دشمن کارروائیوں میں ملو ث شرپسندوں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں فرنٹیئر کور کوئی کسر باقی نہیں چھوڑے گی۔

انہوں نے قبائلی عمائدین پر زوردیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں آباد تمام قبائل آپس میں ایک ہیں اورچھوٹے چھوٹے تنازعات بات چیت کے ذریعے حل کیئے جانے چاہئیں۔تخریب کار ہم میں سے نہیں ہیں تاہم یہ ہماری سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے دشمن کی نشاندہی کریں اوران کے ناپاک عزائم کوناکام بنائیں۔اس موقع پر قبائلی عمائدین نے صوبے کو دہشتگردی سے پاک کرنے اور ایسے عناصرکی بیخ کنی کرنے میں حکومتی اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کا اعلان کیا۔

عمائدین نے کہاکہ صوبے کا ایک اہم مسئلہ بے روزگاری ہے جس کے خاتمے کیلئے فوری اور دیرپااقدامات کی ضرورت ہے تاکہ نئی نسل کوملک دشمن عناصراپنے گھنا?نے مقاصد کیلئے استعمال نہ کرسکیں۔ قبائلی عمائدین نے کہا کہ اگر ہم اتفاق اوراتحاد برقرار رکھیں گے تو کوئی باہر سے آکر تخریب کاری کی ہمت نہیں کر سکتا۔ بلوچ اور دوسرے قبائل صدیوں سے بھائیوں کی طرح رہ رہے ہیں اور بلوچستان کے حالات خراب کرنے کا ذمہ دار صرف ایک مخصوص ٹولہ اور بیرونی طاقتیں ہیں جواپنے مفادات کی خاطر صوبے کو تباہی کی جانب لے جارہے ہیں اس کو روکنے کیلئے ہمیں اتحادواتفاق اور ذمہ داری کا بھرپور مظاہرہ کرنا ہوگا۔

تمام قبائلی عمائدین نے افواج پاکستان اور ایف سی کی طرف سے امن وامان کے قیام اورملک کیلئے قربانیوں کو سراہااور ان کے ساتھ مکمل تعاون کا اعلان کیا۔اس موقع پر قبائلی عمائدین نے اپنی متعلقہ تحصیلوں اور ضلع کے مختلف ترقیاتی اور فلاحی اسکیموں کا ذکر کرتے ہوئے باور کرایا کہ ان میں سے بیشترسست روی کا شکارہیں۔انہوں نے آئی جی ایف سی سے درخواست کی کہ وہ مناسب سطح پران اسکیموں کو بروقت مکمل کروانے کیلئے علاقہ مکینوں کی مددفرمائیں۔

جس پر آئی جی ایف سی نے یقین دلایا کہ یہ تمام مسائل صوبائی حکومت تک پہنچائے جائیں گے تاکہ ان کو عوام کی امنگوں کے مطابق پایہ تکمیل تک پہنچایاجاسکے۔آئی جی ایف سی میجر جنرل شیر افگن نے ہتھیار ڈالنے والے فراریوں کے اقدام کوسراہتے ہوئے کہا کہ جوبھی فراری ہتھیارڈال کرمحب وطن ہونے کا ثبوت دے گاہم ان کے ساتھ ہیں اوران کو ایک امن پسند شہری کی طرح زندگی گزارنے کے بھرپورمواقع فراہم کیئے جائیں گے۔

اْنہو ں نے کہاکہ صوبے کے حالات تیزی سے امن کی طرف گامزن ہیں۔ پرامن بلوچستان پالیسی کی بدولت بھٹکے ہوئے لوگ پہاڑوں سے واپس آرہے ہیں جو کہ دوسرے پہاڑوں پر رہنے والے فراریوں کیلئے ایک مثبت پیغام ہے۔آخر میں آئی جی ایف سی اور قبائلی عمائدین نے اس یقین کا اظہارکیاکہ عوامی حقوق کا ہرقیمت پردفاع کیا جائے گا اور صوبے میں ترقی،امن محبت،بھائی چارے ،اتفاق اور اتحادبرقراررکھنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔میجرجنرل شیرافگن نے تمام قبائلی عمائدین کا بھرپور شرکت پر شکریہ اداکیا جبکہ قبائلی عمائدین نے آئی جی ایف سی کو مکمل تعاون کا یقین دلایا اورعزت افزائی کا شکریہ اداکیا۔

متعلقہ عنوان :