افغان طالبان نے اپنی حکمت عملی بنا لی، مختلف صوبوں کیلئے گورنروں کے نام بھی سامنے آ گئے

Fahad Shabbir فہد شبیر ہفتہ 3 اکتوبر 2015 22:34

پشاور(رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔3اکتوبر۔2015ء) افغانستان میں طالبان کی بڑھتے ہو ئے فتو حات کے بعد افغان طالبان نے افغانستان میں آئندہ دنوں کیلئے اپنی حکمت عملی ترتیب دے دی ہے اور یہاں تک کہ افغانستان کے مختلف صوبوں کیلئے گورنروں کے نام بھی سامنے آئے ہیں ۔ افغان طالبان ذرائع نے بتایا ہے کہ طالبان کی قیادت کیلئے افغان طالبان سربراہ ملامحمداخترمنصورسینکڑوں ساتھیوں سمیت گزشتہ رات افغان صوبہ قندوزپہنچ گئے ہیں ،افغان طالبان ذرائع کے مطابق ملااخترمنصورنے جمعہ کو طالبان کمانڈروں کے ساتھ جمعہ پڑھایا ۔

جس کے بعد طالبان کمانڈروں سے اہم خطاب کیاجس میں انہوں نے اپنے آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی روشنی ڈالی ۔ طالبان ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ملا اختر منصور نے اس موقع پر سابق طالبان دور کے شرعی نظام کے نفاذ کا بھی اعلان کیا اور اس اعلان سے قبل ملامنصورنے ملاافضل ربانی کواسلامی شوریٰ عدل کاسربراہ مقررکردیاہے۔

(جاری ہے)

ملاافضل ربانی کے بارے میں بتایاجاتاہے کہ وہ سابقہ دورمیں بھی چیف جسٹس کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہاتھا۔

یہ بھی معلوم ہواہے کہ سابق طالبان دورمیں ڈاکٹرنجیب کی پھانسی کی سزابھی ملاافضل ربانی نے ہی سنائی تھی ۔طالبان ذرائع کاکہناہے کہ سربراہ ملامحمداخترمنصورنے افغانستان کوسولہ حصوں میں تقسیم کیاہے ،جس کی قیادت سابقہ طالبان دورکے گورنروں کوسونپ دی گئی ہے ،اوردسمبر2015کے آخری ہفتے میں برف باری شروع ہونے سے قبل پورے افغانستان پرقبضے کامنصوبہ تیارکیاہے۔

جن کیلئے طالبان نے اپنی تیاریاں مکمل کرلی ہیں ،یہ بھی معلوم ہواہے کہ طالبان نے اس بارافغان صوبہ پنج شیرکوفتح کرنے کیلئے پنج شیرکے مختلف دیہاتوں میں اپنے مراکزقائم کردئیے ہیں ، اورافغانستان میں برف باری شروع ہونے کاشدت انتظارکررہے ہیں ،دوسری طرف طالبان کے اندرونی اختلافات پرقابوپانے کیلئے ملااخترمنصورنے سابق سربراہ ملاعمرکے بھائی ملاعبدالمنان اخونزادہ کو امربالمعروف ادارے کاسربراہ بنانے کی پیش کش کی ہے ، ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ ملا اختر منصور کی زیر نگرانی طالبان کے سابق گورنروں میں سے اکثر کو فرائض سونپے گئے ہیں جن میں صوبہ بدخشاں کیلئے مولوی رئیس ، پکتیا ، پکتیکا ، خوست ، زرمت ،اور گردیز کیلئے ڈپٹی امیر سراج حقانی کا نام لیا جا رہا ہے ، جبکہ پنج شیر کیلئے کمانڈر عبداللہ ، جلال اباد کیلئے امان اللہ غازی ، کابل کیلئے ارشد منصور ، جبکہ جنوبی صوبوں کیلئے برکت انقلابی کو گورنر نامزد کر دیا گیا ہے