قومی شناختی کارڈ، بچوں کیلئے بے فارم”مفت“ دینے کا فیصلہ

جمعہ 2 اکتوبر 2015 16:03

قومی شناختی کارڈ، بچوں کیلئے بے فارم”مفت“ دینے کا فیصلہ

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 اکتوبر۔2015ء)پنجاب سمیت ملک بھر میں سب کیلئے قومی شناختی کارڈ فارم ب ”مفت“ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لئے آئین کے آرٹیکل 9 اور 14 کے تحت صوبائی حکومتوں کی طرف سے سمری تیار کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔ صوبہ باہم رضا مندگی سے جلد ایک سمری وفاقی حکومت کو ارسال کر رہی ہے جس میں پاکستان شہری کو ”مفت“ شناختی کارڈ اور بچوں کیلئے بے فارم دینے کی تجویز ہے۔

نادرا سے وابستہ ایک سینئر آفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر آن لائن کو بتایا کہ فیصلہ عدالت میں پیش ہونے والے مختلف کیسسز کی روشنی میں کیا جا رہا ہے تاہم سمری کی بعد ہی حتمی فیصلہ کی جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ صوبے اس بات پر متفق ہو گئے ہیں کہ ٹیکس دینے والے افراد ، خاندان کے سربراہ ، کاروباری افراد کیلئے سہولت فراہم کر دی جائے تاہم دیگر شہری بھی استحقاق رکھتے ہیں کہ حکومت ان کو مفت شناخت فراہم کرے۔

(جاری ہے)

سیٹیزن رائٹس پروٹیکشن فورم کے صدر اور معروف قانون دان محمد شہزاد اعجاز نے آن لائن کو بتایا کہ شناختی کارڈ شہریت کیلئے آئین کے آرٹیکل 9 اور 14 کے تحت شہریوں کا استحقاق ہے جس پر کوئی فیس وصول نہیں کی جا سکتی۔ نیا شناختی کارڈ بنانے کیلئے فیس شہری کو حقوق نہ دینے کے مترادف ہے جبکہ میٹرک کے بچوں کیلئے فارم ب کی فیس بھی غیر قانونی ہے جو واپس لی جانے چاہے مگر یہاں بچوں ، بچیوں، بڑوں کو لائنوں میں لگا دیا گیا ہے۔ نادرا کا سسٹم ” بے سسٹم‘ ‘ ہوچکا ہے۔ شناختی کارڈ مفت بننا چاہئے اور گھر کی دہلیز پر آنا چاہئے۔