سپریم کورٹ نے ن لیگ کے ایم این اے صدیق بلوچ کی رکنیت بحال کر دی

منگل 29 ستمبر 2015 11:02

سپریم کورٹ نے ن لیگ کے ایم این اے صدیق بلوچ کی رکنیت بحال کر دی

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29ستمبر2015ء) سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ 154 لودھراں کا انتخاب کالعدم قرار دینے کا ٹربیونل کا فیصلہ معطل کر دیا ، صدیق بلوچ کی قومی اسمبلی کی رکنیت بحال اور حلقے میں گیارہ اکتوبر کا ضمنی انتخابات کا عمل رک گیا۔ جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے صدیق بلوچ کی اپیل پر سماعت کی ، عام انتخابات میں این اے 154 سے کامیاب ہونیوالے ن لیگ کے امیدوار صدیق بلوچ نے حلقے کا انتخاب کالعدم قرار دینے کا الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ چیلنج کیا تھا۔

عدالتی استفسار پر صدیق بلوچ کے وکیل شہزاد شوکت نے بتایا کہ ضمنی الیکشن گیارہ اکتوبر کو ہو رہا ہے ، جسٹس ثاقب نثار نے جہانگیر ترین کے وکیل مخدوم علی خان سے مکالمے میں کہا کہ صدیق بلوچ کی حکم امتناعی کی درخواست پر آپ کا کیا موقف ہے۔

(جاری ہے)

اگر آپ تیار ہیں تو اپیل کی باقاعدہ سماعت آج ہی کر لیتے ہیں، مخدوم علی خان نے کہا کہ اس اپیل پر کیا فیصلہ آتا ہے اس سے قطع نظر حلقے میں ضمنی الیکشن ہونے دیا جائے۔

صدیق بلوچ نے جان بوجھ کر اپنی اپیل تاخیر سے دائر کی ، اس پر جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ صدیق بلوچ کی اپیل قانونی مدت کے دوران دائر ہوئی، ضمنی الیکشن پر قومی خزانے سے لاکھوں روپے خرچ ہونگے۔ اپیل پر سماعت آج ہی کر لیں یا پھر اگر آپ تیار نہیں تو فیصلہ معطل کر کے سماعت آئندہ ہفتے مقرر کر دیتے ہیں ، حکم امتناعی مانگنا اپیل کنندہ کا بنیادی حق ہے۔

مخدوم علی خان نے استدعا کی کیس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا جائے تا کہ تیاری کیلئے وقت مل سکے ، ہم آج بھی آپ کو سننے کیلئے تیار ہیں لیکن آپ کی تیاری نہیں پھر عدالتوں پر حکم امتناعی جاری کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونل کا ستائیس اگست کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا ، عدالتی حکم کے بعد صدیق بلوچ کی قومی اسمبلی کی رکنیت بحال اور این اے 154 کے ضمنی انتخابات کا عمل رک گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :