ایسا گاؤں جہاں 12 سال کی عمر میں لڑکیاں لڑکا بن جاتی ہیں

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی جمعرات 24 ستمبر 2015 12:11

ایسا گاؤں جہاں 12 سال کی عمر میں لڑکیاں لڑکا بن جاتی ہیں

سلیناس (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24ستمبر2015ء)آپ نے سرجری کی مدد سے جنس کی تبدیلی کے بارے میں تو سنا ہی ہوگا مگر ہم آپ کو ایسے گاؤں کے بارے میں بتاتے ہیں، جہاں 12 سال کی عمر میں لڑکیاں لڑکا بن جاتی ہیں۔ سلیناس نام کا یہ گاؤں ڈومینیکن ری پبلک میں واقع ہے۔اس گاؤں کے 90 میں سے ایک بچہ ایسا پیدا ہوتا ہے جو پیدائشی طور پر تو لڑکی ہوتا ہے مگر بڑے ہونے کے ساتھ ساتھ لڑکا بنتا جاتا ہے۔

لڑکی کے لڑکا بننے کے واقعات اتنے تواتر سے سامنے آرہے ہیں اب یہاں لوگوں کے لیے یہ عام بات ہے۔

(جاری ہے)

یہاں کے رہنے والے لڑکی کے لڑکا بننے کی خبر سن کر جشن مناتے ہیں۔ کورنیل میڈیکل کالج کی ڈاکٹر جولین امپراٹو میکگلنے اس حوالے سے 1970 سے کام کر رہی ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ یہ بیماری ہے جو دوران حمل رحم میں انزائم نہ ہونے کی وجہ سے ڈائی ہائیڈرو ٹیسٹرون کی کمی کے باعث ہوتی ہے۔

ڈاکٹر جولین کا کہنا ہے کہ ایسی لڑکیوں کو بچپن سے ہی لڑکیاں کہلانا پسند نہیں ہوتا، وہ بچپن سے ہی لڑکوں جیسا بننے کی خواہش کرتی رہتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بہت سے لڑکے جو پہلے لڑکیاں تھے،لڑکا بننے کے بعد بھی اپنے لڑکیوں والے نام برقرار رکھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس سے انہیں لڑکی ہونے کا احساس نہیں ہوتا۔