بھارت اپنی حماقتوں سے باز نہ آیاتو اسے بدترین شکست سے دوچار ہونا پڑے گا ، پاکستان آج 65 ء کے مقابلے میں زیادہ مضبوط اور طاقتور ہے ، موجودہ اور سابقہ حکمران ایک ہیں اور ایک ہی رہیں گے ، ان حکمرانوں کو ملکی آزادی اور خود مختاری سے نہیں اپنے اقتدار سے غرض ہے ، یہی لوگ ملک و قوم کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے قرضوں کے جال میں پھنسانے کے مجرم ہیں ،بھارت کے ہاتھ کشمیریوں کے خون سے رنگے ہیں مگر حکمران اس کو پسندیدہ نیشن قرار دیتے ہیں، ان کی کرپشن نے ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کر دیاہے،امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کاعزم نو کانفرنس سے خطاب

اتوار 6 ستمبر 2015 23:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔6ستمبر۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ بھارت اپنی حماقتوں سے باز نہ آیاتو اسے بدترین شکست سے دوچار ہونا پڑے گا ۔ پاکستان آج 65 ء کے مقابلے میں زیادہ مضبوط اور طاقتور ہے ۔ موجودہ اور سابقہ حکمران ایک ہیں اور ایک ہی رہیں گے ، ان حکمرانوں کو ملکی آزادی اور خود مختاری سے نہیں اپنے اقتدار سے غرض ہے ۔

یہی لوگ ملک و قوم کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے قرضوں کے جال میں پھنسانے کے مجرم ہیں ۔ ہندوستان کے ہاتھ کشمیریوں کے خون سے رنگے ہیں مگر حکمران اس کو پسندیدہ نیشن قرار دیتے ہیں ۔ ان کی کرپشن نے ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کر دیاہے ۔ پاکستان کے تحفظ اور آزادی کو برقرار رکھنے کے لیے مجاہد قیادت کی ضرورت ہے جو محمد بن قاسم اور محمود غزنوی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہندوستان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرسکے ۔

(جاری ہے)

عوام ظالم جاگیرداروں کے چنگل سے آزادی حاصل کرنے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔ جماعت اسلامی ہی اصل جمہوری اور پروگریسو جماعت ہے جو عام آدمی کے حقوق کی ضمانت دے سکتی ہے ۔ دیگر سیاسی پارٹیاں خاندانی پراپرٹیاں ہیں جو جمہوریت کے نام پر بدترین آمریت کے نرغے میں ہیں اور عوام کا استحصال کر رہی ہیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی لاہور کے زیراہتمام یوم دفاع پاکستان کے حوالے سے وحدت روڈ گراؤنڈ میں ہونے والی عزم نو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

کانفرنس سے لیاقت بلوچ ، اسد اللہ بھٹو ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، امیر جماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد ، اظہر اقبال حسن ، عبدالغفار عزیز اور ذکر اللہ مجاہد نے بھی خطاب کیا ۔ عزم نو کانفرنس میں ہزاروں کی تعداد میں زندہ دلان لاہور نے شرکت کی ۔ کانفرنس میں خواتین اور بچوں کی بھی بہت بڑی تعداد موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کرپشن کے ناسور سے چھٹکارے اور بدامنی سے نجات کا واحد ذریعہ خوف خدا رکھنے والی قیادت کا انتخاب ہے ۔

عوام مداریوں اور شکاریوں کے چکر سے نکلیں اور اسلام اور پاکستان سے محبت کرنے والی قیادت کا ساتھ دیں ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی عوام کی گردنوں کو ان ظالموں کے شکنجے سے آزاد کرانے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہماری لڑائی قومیت ، وطنیت یا کسی تعصب کے لیے نہیں بلکہ ہم عام آدمی کے حقوق کے تحفظ کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان چارصوبوں ، پہاڑوں یا میدانوں کا نام نہیں بلکہ عقیدے اور نظریے کا نام ہے اور مدینہ کی ریاست کے بعد پاکستان واحد ریاست ہے جس کا نظریہ لا الہ الا اللہ ہے ۔

پاکستان عالم اسلام کا دھڑکتادل ہے اورہم اسے عالم اسلام کا قائد دیکھناچاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان کے تحفظ کے لیے 1965 ء میں جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے دشمن کے ٹینکوں کے سامنے لیٹ کر جہاد کی نئی تاریخ رقم کی ۔ انہوں نے کہاکہ حالات کا تقاضا ہے کہ نوجوان اپنے اسلاف کے نقش قدم پر چلتے ہوئے جہاد کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنائیں اور محمد بن قاسم اور محمود غزنوی کی طرح کفر کے ایوانوں میں زلزلہ پیدا کریں ۔

انہوں نے کہاکہ سینکڑوں بتوں کے پجاری مودی نے ایک اللہ کے سامنے جھکنے والوں کو للکارا ہے لیکن ہمارے جوان ایسا سبق سکھائیں گے کہ اس کی آئندہ نسلیں بھی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرأت نہیں کریں گی ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ اور سابقہ حکمران ایک ہیں اور ایک ہی رہیں گے یہ اپنی کرپشن کو چھپانے میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں ۔ سراج الحق نے کہاکہ الیکشن کمیشن اپنی اہمیت کھو چکا ہے 2013 ء کے انتخابات میں دھاندلی کا بازار گرم تھا مگر الیکشن کمیشن اسے روکنے کے بجائے خواب خرگوش کے مزے لیتا رہا۔

انہوں نے کہاکہ اگر 1970 ء میں الیکشن کمیشن اپناکردار ادا کرتا تو پاکستان دو لخت نہ ہوتااس لیے الیکشن کمیشن کے چار ارکان کو نہیں پورے نظام کو تبدیل ہوناچاہیے ۔ چند ایک کو ہٹا کر کوئی تبدیلی نہیں آئے گی ۔ سراج الحق نے کہاکہ سیاست کو تجارت بنادیا گیاہے ۔ کروڑوں میں ٹکٹ خرید کر اسمبلی تک پہنچنے والے اربوں کی کرپشن کرتے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ اشرافیہ کا ٹولہ خود تو عالی شان بنگلوں میں رہتاہے اور لاکھوں غریب چھت سے محروم ہیں ۔

غریبوں نے ان محلوں کا رخ کرلیا تو ان وی آئی پیز کو بھاگنے کابھی موقع نہیں ملے گا ۔ انہوں نے کہاکہ چترال ، دیر اور بونیر کی ٹھنڈی ہوائیں سندھ اور پنجاب کا رخ کرنے والی ہیں ہم پاکستان کو ایک اسلامی ویلفیئر ریاست بنائیں گے جو عالم اسلامی کی قیادت کرسکے اور کشمیر فلسطین اور برما سمیت مظلوم مسلمانوں کا سہارا بن سکے ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر یکساں نصاب تعلیم دے گی ۔

مدارس اور سکولوں کا نصاب ایک ہوگا ۔ پانچ بڑی بیماریوں کا مفت علاج ہوگا اور کم آمدنی والے گھرانوں کو پانچ بنیادی ضروریات زندگی پر سبسڈی دیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے تحفظ کے لیے ضروری ہے کہ یہاں سے ہر قسم کے ظلم و جبر اور استحصال کا خاتمہ ہو اور سب کو برابر کے حقوق حاصل ہوں ۔سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہاکہ جماعت اسلامی ملک کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی امین اور پاک فوج کی پشتیبان ہے قوم میں آج بھی 65والا جذبہ زندہ ہے ۔