پاکستانی کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ آف لاہوربین الاقوامی معیار کا سٹیٹ آف دی آرٹ ادارہ ہو گا‘ خواجہ سلمان رفیق

16 ارب روپے لاگت آئیگی،گردے اور جگر کی پیوندکاری کے انسٹی ٹیوٹ کا پہلا فیز200 بستروں پر مشتمل ہے جو اگست2017 تک مکمل ہو گا

ہفتہ 5 ستمبر 2015 20:06

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 ستمبر۔2015ء)مشیر زیراعلیٰ پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ لاہور میں زیر تعمیر پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ بین الاقوامی معیار کا سٹیٹ آف دی آرٹ ادارہ ہو گا،16 ارب روپے لاگت آئے گی،گردے اور جگر کی پیوندکاری کے انسٹی ٹیوٹ کا پہلا فیز200 بستروں پر مشتمل ہے جو اگست2017 تک مکمل ہو جائے گا۔

انہوں نے یہ بات آج پاکستان کڈنی اینڈ لیو ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کی تعمیر کے بارے میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔PKLIٹرسٹ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر،ٹرسٹ کے رکن شیخ محمد امین اور دیگر افسران بھی موجو د تھے۔خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ بیدیا ں روڈ پر 50 ایکڑزمین پر تعمیر ہونے والے گردے اور جگر کی پیوندکاری کے انسٹی ٹیوٹ پرکام شروع ہو چکا ہے جس کا افتتاح وزیراعلی محمد شہباز شریف 14 اگست2015 کو کر چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس ہسپتال میں گردے اور جگر کے مریضوں کا علاج بالکل مفت کیا جائے گا اور امیر وغریب کو یکساں سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ ملک میں گردے اور جگر کی بیماریوں میں اضافہ ہورہا ہے لیکن ان بیماریوں کے علاج کے لئے سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے حکومت ہر سال گردے اور جگر کے مریضوں کو پیوندکاری کے لئے بیرون ملک بھجوانے پر اربوں روپے خرچ کررہی ہے۔

لاہور میں بین الاقوامی معیارکا ادارہ قائم ہونے سے گردوں اور جگر کی پیوندکاری لاہور میں ہوسکے گی جس اربوں روپے کا زرمبادلہ بچے گا۔میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے PKLI ٹرسٹ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر نے کہا کہ PKLIمیں گردے اور جگر کی پیوندکاری کے ساتھ ساتھ بیماریوں کی روک تھام کے لئے ریسرچ پر خصوصی توجہ دی جائے گی اور ایک تحقیقاتی ادارہ بھی قائم کیا جائے گا۔

مزید براں انسٹی ٹیوٹ میں طبی ماہرین،سرجنز اور نرسز کی ٹریننگ کے لئے بھی سینٹرز قائم کئے جائں ی گے جہاں چاروں صوبوں کے گردوں اور جگر کے ڈاکٹروں کو اعلی تعلیم وتربیت فراہم کی جائے گی اور بین الاقوامی معیار کی نرسز تیار کی جائیں گی۔ڈاکٹر سعید اختر نے مزید کہا کہ PKLIٹرسٹ اپنے طور پر بھی امریکہ،یورپ اوردیگر ممالک میں مقیم صاحب ثروت پاکستانیوں سے انسٹی ٹیوٹ کے لئے عطیات جمع کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ میں مقیم پاکستانی نژاد ڈاکٹرز،سرجنزPKLI میں خدمات سرانجامدینے کے لئے تیار ہیں۔ پروفیسر سعید اختر کا کہنا تھا کہ گردے اور جگر کی پیوندکاری کے انسٹی ٹیوٹ کے لئے 500 ملین ڈالر کا ایک انڈوومنٹ فنڈ بھی قائم کیا جارہا ہے۔ڈاکٹر سعید اختر نے کہا کہ کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کا قیام وزیراعلی محمد شہباز شریف کی ذاتی دلچسپی اور کاوشوں کی وجہ سے تعمیر ہورہا ہے۔

جنہوں نے غریب مریضوں کے علاج کے لئے سٹیٹ آف دی آرٹ ادارہ بنانے کے لئے نا صرف دلچسپی کا اظہار کیا بلکہ اس ادارے کی تعمیر کے لئے 50 ایکڑ اراضی کے ساتھ16 ارب روپے کے فنڈز فراہم کرنے پربھی رضا مندی کا اظہار کیا۔پروفیسر سعید اختر نے بتایا کہ رواں سال ساڑھے تین ارب روپے انسٹی ٹیوٹ کی تعمیر کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ ادارے کی جلد از جلد تکمیل کے لئے دن رات کام کیا جائے گا اور اگرتعمیراتی ٹیم نے فراہم کردہ فنڈز خرچ کر لئے تو حکومت رواں مالی سال میں مزیدفنڈز بھی فراہم کرے گی۔