شہداء فاؤنڈیشن کا سپریم کورٹ میں لال مسجد آپریشن کیس کو سماعت کے لئے مقرر کرنے کا خیرمقدم
امید ہے آٹھ سال بعد سپریم کورٹ شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کے ورثا کو انصاف دے گی،ترجمان لال مسجد آپریشن کے متعلق دستاویزات کو عام کرنے اور لال مسجد سے ملحقہ زمین پر جامعہ حفصہ کی دوبارہ تعمیر کا معاملہ اٹھانے کا بھی فیصلہ
ہفتہ 5 ستمبر 2015 20:03
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 ستمبر۔2015ء) شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان(لال مسجد)نے سپریم کورٹ میں لال مسجد آپریشن کیس کو سماعت کے لئے مقرر کرنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے امیدظاہر کی ہے آٹھ سال بعد سپریم کورٹ شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کے ورثا کو انصاف دے گی جبکہ شہداء فاؤنڈیشن نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ سپریم کورٹ میں دس ستمبر کو لال مسجد آپریشن کیس کی سماعت کے موقع پر لال مسجد آپریشن کے متعلق دستاویزات کو پبلک کرنے اور لال مسجد سے ملحقہ زمین پر جامعہ حفصہ کی دوبارہ تعمیر کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔
ہفتہ کو یہاں دس ستمبر کو سپریم کورٹ میں ہونے والی لال مسجد آپریشن کیس کی سماعت کے حوالے سے شہداء فاؤنڈیشن کا اہم مشاورتی اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔(جاری ہے)
اجلاس میں لال مسجد آپریشن کیس کے متعلق ماہرین قانون سے مشاورت کے بعد پالیسی لائن مرتب کی گئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ دس ستمبر کو سپریم کورٹ میں لال مسجد آپریشن کیس کی سماعت کے موقع پر لال مسجد آپریشن کے متعلق تمام دستاویزات کو عام کرنے کی استدعا کی جائے گی اور سپریم کورٹ سے درخواست کی جائے گی کہ لال مسجد آپریشن کیس کا فیصلہ جلد سنایا جائے۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے دو اکتوبر 2007کے فیصلے کی روشنی میں حکومت کی جانب سے اب تک لال مسجد سے ملحقہ زمین پر جامعہ حفصہ کی دوبارہ تعمیر نہ کرنے کا معاملہ بھی دوران سماعت اٹھایا جائے گا اور جامعہ حفصہ کی عدم تعمیر پر وفاقی حکومت کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی شروع کرنے کی درخواست کی جائے گی۔اجلاس کے بعد ترجمان شہداء فاؤنڈیشن حافظ احتشام احمد نے بیان میں کہا کہ جولائی 2007سے سپریم کورٹ میں زیرسماعت لال مسجد آپریشن کیس کو دو سال بعد سماعت کے لئے مقرر کرنے کا خیرمقدم کرتے ہیں،ایک طویل عرصے سے لال مسجد آپریشن کیس زیرالتواء ہونے کی وجہ سے شہدائے لال مسجد کے ورثا موجودہ عدالتی نظام سے مایوس ہوچکے تھے،موجودہ چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی جانب سے لال مسجد آپریشن کیس کو سماعت کے لئے مقرر کرنے کا اقدام قابل تحسین ہے،دو سال بعد لال مسجد آپریشن کیس کے سماعت کے لئے مقرر ہونے کی وجہ سے شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کے ورثا کو انصاف کی ایک کرن نظر آئی ہے،امید ہے کہ اب آٹھ سال بعد سپریم کورٹ شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کے ورثا کو ضرور انصاف دے گی،لال مسجد آپریشن کیس میں جلد از جلد انصاف پر مبنی فیصلے سے ہی پاکستان میں مکمل طور پر امن کی فضاء قائم ہوگی۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
امریکی سفیرکی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پروضاحت
-
نامزد ملزم کو کیسے اپنے ہی کیس میں خود جج بننے کی اجازت دی جا سکتی؟
-
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت انسداد سمگلنگ سے متعلق اہم اجلاس
-
نیلم جہلم پراجیکٹ نے پوری صلاحیت کے مطابق 969 میگاواٹ بجلی کی پیداوار دوبارہ شروع کردی
-
کیا ایک نام نہاد اور پلانٹڈ وزیراعظم خود یہ تعین کرےگا کہ وہ مجرم ہے یا نہیں؟
-
پی ٹی آئی کا چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور جسٹس عامر فاروق سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
-
مرکزی رہنماء پیپلزپارٹی آصفہ بھٹو بلامقابلہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوگئیں
-
جرمنی میں الیکٹرک کارکی رجسٹریشن میں کمی
-
ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں مسلسل دوسرے ہفتے کمی
-
وفاقی وزارت خزانہ نے مارچ کی ماہانہ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی
-
خیبر پختونخوا کی چوبیس سرکاری یونیورسٹیاں وائس چانسلر سے محروم
-
پاکستان اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہے گا اور ہر فورم پر ان کے لئے آواز بلند کرے گا، صدر مملکت آصف علی زرداری سے فلسطین کے سفیر احمد جواد ربیع کی ملاقات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.