`ایم کیو ایم کے استعفوں کے بارے میں، ہماری پالیسی وہی ہے جو تحریکِ انصاف کے استعفوں کے متعلق تھی‘ سعد رفیق`

ہفتہ 5 ستمبر 2015 19:57

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 ستمبر۔2015ء) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے استعفوں کے بارے میں، ہماری پالیسی وہی ہے جو تحریکِ انصاف کے استعفوں کے متعلق تھی۔ ووٹ لے کر آنے والے سڑکوں پر ایجی ٹیشن کی سیاست کرنے کی بجائے پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کریں۔ ہفتے کی صبح والٹن اکیڈیمی میں ریلوے پولیس کی پاسنگ آوٴٹ پریڈ کے موقع پر اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ پاکستان ایجی ٹیشن کی سیاست کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

سرحد کے اُس پار وزیراعظم مودی کی انتہا پسندی، پاک بھارت تعلقات کو بُری طرح متاثر کر رہی ہے۔ حکومتِ پاکستان کابل کے ساتھ بہتر تعلقات کے لیے کوشاں ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے نتیجے میں پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی جو دُشمنوں کو گوارا نہیں۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور معیشت کی بحالی کے لیے سیاسی استحکام کی اشد ضرورت ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ہمیں ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کا احترام ہے۔ اسے چاہیے کہ اپنی صفوں کو جرائم پیشہ لوگوں سے پاک کرے۔ ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) لاہور کے حلقہ 122 اور لودھراں کے حلقہ 154 میں عوام کی عدالت میں جانے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ خود اُن کے اپنے حلقے 125 کے متعلق ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل زیرسماعت ہے۔

ہم نے اس کی پیروی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ یہ غلط روایت مستحکم نہ ہو کہ محض بے قاعدگیوں یا بے ضابطگیوں کی بُنیاد پر کسی الیکشن کو کالعدم قرار دیا جاسکتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ حلقہ 125 میں کینٹ بورڈز کے انتخابات کی صورت میں ایک طرح کا ضمنی انتخاب ہوچکا ہے جس میں مسلم لیگ نے 20 میں سے 15نشستوں پر تحریکِ انصاف کو شکست دی۔ ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل صاف شفاف اور آزادانہ و غیر جانبدارانہ ہونا چاہیے۔ پاکستان ریلویز کو رائل پام کلب اور بزنس ٹرین کے معاملے میں نیب سے مایوسی کا سامنا کرنا پڑا، اب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے۔